Home / تازہ ترین خبر / ‎ہندوپاک کشیدگی میں کمی ایک مثبت قدم ہے لیکن خطے میں دیرپا امن وقت کی اہم ضوررت ہے ‎ ساوتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ

‎ہندوپاک کشیدگی میں کمی ایک مثبت قدم ہے لیکن خطے میں دیرپا امن وقت کی اہم ضوررت ہے ‎ ساوتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ

ہندوپاک کشیدگی میں کمی ایک مثبت قدم ہے لیکن خطے میں دیرپا امن وقت کی اہم ضوررت ہے:

ساوتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ
راجہ زاہد اختر خانزادہ
ڈیلس:واشنگٹن ڈی سی اور ڈیلس کی تنظیم ساوتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ نے انڈیا اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی میں کمی کوجنوبی ایشیا کے امن کے لیے ایک مثبت قدم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف ایک عارضی قدم ہے اور خطے میں دیرپا امن کے قیام کے لئے دونوں ممالک کو سنجیدگی سے بات چیت کے دروازے کھولنے ہوں گے۔

تنظیم کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ دونوں ایٹمی طاقتوں کی باہمی چپقلش نے خطے کی ترقی ، خوشحالی اور عوام کے مستقبل کو گذشتہ ستر سال سے یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اب جب کہ عالمی سطح پر بھی امن کےقیام کے لئے مزاکرات اور ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہورہاہے اور امریکہ اور طالبان بھی جنگ کے خاتمے اورافغانستان میں امن کے قیام کے لِیے مزاکرات میں کوشاں ہیں،انڈیا اور پاکستان بھی اسی راہ کو اپناتے ہوئے خطےکے باشندوں کو امن کی نوید دے سکتے ہیں جن کی تعداد دنیا کی ایک چوتھائی آبادی کے برابر ہے۔

تنظیم کی طرف سے جاری ہونے والے ایک پریس ریلیز کے مطابق امن کی راہ میں حائل دیگر مسائل کے علاوہ سب سے اہم مسائل کشمیر اور دہشت گردی ہیں جن کے لیے دونوں فریقوں کو براہ راست یا بالواسطہ مزاکرات کا راستہ اپنانا ضروری ہے۔ پاکستان کا یہ دیرنہ مطالبہ رہا ہے کہ انڈیا کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل پامالی کے رویے کوختم کرے اور کشمیری باشندوں کے بنیادی حقوق بحال کرے۔ دوسری جانب انڈیا کا الزام ہے کہ اس کی سرزمین پر ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں پاکستان کے شدت پسند وں کا ہاتھ ہے جس کی فوری روک تھام کے بغیرکسی قسم کے مزاکرات بے سود ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جس طرح عالمی طاقتوں نے حالیہ کشیدگی کوختم کرنے کے لیے اپنا مثبت کردار اداکیاہے اسی طرح پائیدار امن کے لیے دونوں ممالک کو قریب لانے کی بھرپور کوششیں ہی جنگ کے خطرات کو ٹال سکتی ہیں۔

تنظیم نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سال انڈیا میں ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والی نئی حکومت اور پاکستان میں پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کے درمیان مزاکرات کے زریعے جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتیں خطے میں امن قائم کرنے کا بہترین موقع ضائع نہیں ہونے دیں گی۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہہلی بار سویلین حکومت اور فوج میں اندرونی اور بیرونی مسا ئل کو حل کرنے کے لیے ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور انڈیا کو اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے امن کی راہیں ہموارکرنے کوشش کرنا چاہئے۔ دونوں ممالک کے درمیان مزاکرات ہی جنوبی ایشیا میں امن کےحصول، عوام کی اقتصادی خوشحالی اور ایک ایٹمی جنگ کے امکانات ختم کرنے کا واحد زریعہ ہیں۔

Check Also

کراچی: جاپانی شہریوں کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکے سی سی ٹی وی سامنے آگئی

کراچی کے علاقے لانڈھی میں خودکش دھماکے کے ذریعے غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کو …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *