Home / جاگو انٹرٹینمنٹ / چیڈوک بوسمین کی آخری فلم ریلیز

چیڈوک بوسمین کی آخری فلم ریلیز

رواں برس اگست میں بڑی آنت کے کینسر کے باعث چل بسنے والے ہولی وڈ اداکار 43 سالہ چیڈوک بوسمین کی آخری فلم ‘ما رینی، بلیک بوٹم’ کو نیٹ فلیکس سے قبل امریکا کے منتخب سینما گھروں میں ریلیز کردیا گیا۔

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ کا ٹریلر گزشتہ ماہ جاری کیا گیا تھا، جس میں اسے سینما گھروں میں ریلیز کرنے کا عندیہ نہیں دیا گیا تھا، البتہ اسے 18 دسمبر کو نیٹ فلیکس پر جاری کرنے کا بتایا گیا تھا۔

تاہم ‘ما رینی، بلیک بوٹم’ کو نیٹ فلیکس پر ریلیز کرنے سے قبل ہی امریکا کے منتخب سینما گھروں میں ریلیز کردیا گیا اور فلم میں چیڈوک بوسمین کی اداکاری کو کافی سراہا جا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے ‘ما رینی، بلیک بوٹم’ پر کیے گئے تبصرے میں بتایا کہ فلم کو دیکھ کر چیڈوک بوسمین کی شاندار اداکاری کی یادیں تازہ ہوگئیں تاہم آخری فلم میں انہوں نے باقی فلموں سے قدرے مختلف کردار ادا کیا۔

فلم میں بعض بولڈ مناظر کی وجہ سے اسے آر ریٹڈ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا—اسکرین شاٹ
فلم میں بعض بولڈ مناظر کی وجہ سے اسے آر ریٹڈ سرٹیفکیٹ جاری کیا گیا—اسکرین شاٹ

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ میں چیڈوک بوسمین نے سیاہ فام میوزیکل بینڈ کے ایک پیانو بجانے والے رکن کا کردار ادا کیا ہے اور ان کی پرفارمنس کو خوب سراہا جا رہا ہے۔

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ کی کہانی معروف افریقی نژاد امریکی گلوکارہ ما رینی کے میوزیکل کیریئر کے گرد گھومتی ہے۔

ما رینی 1885 میں امریکی ریاست جارجیا میں افریقی نژاد سیاہ فام گھرانے میں پیدا ہوئی تھی، جن کے آباؤ اجداد کو غلام کے طور پر امریکا لایا گیا تھا۔

فلم کی مرکزی کہانی امریکا میں 19 ویں صدی میں غلام گھرانوں میں پیدا ہونے والے سیاہ فام افراد کے استحصال کے گرد گھومتی ہے تاہم فلم میں زیادہ تر استحصال کا نشانہ بننے والے موسیقاروں کو دکھایا گیا ہے۔

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ کی کہانی 1920 کی ہے جب کہ بلوز موسیقی امریکا میں اپنی جڑیں پختہ کر رہی تھی، یہ موسیقی افریقہ سے غلام بنا کر لائے گئے سیاہ فام امریکیوں کی خصوصی موسیقی تھی۔

فلم کی کہانی افریقی نژاد امریکی گلوکارہ مارینی کی زندگی اور ان کے میوزیکل بینڈ پر مبنی ہے—اسکرین شاٹ
فلم کی کہانی افریقی نژاد امریکی گلوکارہ مارینی کی زندگی اور ان کے میوزیکل بینڈ پر مبنی ہے—اسکرین شاٹ

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ میں بھی بلوز موسیقی میں اپنا نام بنانے والی گلوکارہ ما رینی اور ان کے سیاہ فام بینڈ کو دکھایا گیا ہے، جنہیں جنسیت اور رنگ و نسل کی بنیاد پر استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ میں چیڈوک بوسمین نے گلوکارہ ما رینی کے ایک پیانو بجانے والے رکن کا کردار ادا کیا ہے، جو مستقبل میں امریکا میں اپنی میوزک ریکارڈسٹ کمپنی بنانے کے خواہاں ہوتے ہیں۔

اے پی کے مطابق فلم میں انتہائی بولڈ زبان استعمال کی گئی ہے، جب کہ فلم میں سیاہ فام افراد کے ساتھ ناروا سلوک اور ان پر تشدد کو دکھانے کی وجہ سے ‘ما رینی، بلیک بوٹم’ کو ‘رسٹرکٹڈ سرٹیفکیٹ’ جاری کیا گیا تھا۔

‘آر سرٹیفکیٹ’ ان فلموں کو جاری کیا جاتا ہے، جن میں تشدد اور فحش مناظر کو دکھایا جاتا ہے۔

‘ما رینی، بلیک بوٹم’ میں بھی امریکا میں سیاہ فام افراد کے جنسی، جسمانی و جذباتی استحصال کو دکھایا گیا ہے۔

Check Also

میں نے جیو کا لوگو اور خبروں سے قبل بجنے والی دھن تخلیق کی ہے، اداکار شہزاد نواز کا انکشاف

پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ اداکار شہزاد نواز نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *