Home / تازہ ترین خبر / ‎کشمیر کی تنظیم جے کے ایل ایف دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ تنظیم کو بھارت اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کا اعادہ

‎کشمیر کی تنظیم جے کے ایل ایف دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ تنظیم کو بھارت اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کا اعادہ

کشمیر کی تنظیم جے کے ایل ایف دو حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ تنظیم کو بھارت اور پاکستان کیخفیہ ایجنسیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کا اعادہ

واشنگٹن  : رپورٹ : راجہ زاہد اختر خانزادہ 

کشمیر کی خود مختاری کا مطالبہ کرنے والی تنظیم جے کے ایل ایف دو حصوں میں بٹ گئ اوراطلاعات کے مطابق حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی پر کھلی تنقید کرنے اور پاکستان کیاسٹیبلشمنٹ سے تعلق کار اور رابطہ  ختم کرنے کا مطالبہ کرنے والے تنظیمی رہنماؤں نے تنظیم کاکنٹرول اپنے ہاتھ میں لے کر اس کا مرکز انڈیا اور پاکستان سے باہر کسی تیسرے ملک میں منتقلکرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ یاد رہے

کشمیری کی خصوصی آزاد حیثیت کو ختم کرنے کے ۵ اگست ۲۰۱۹ کے بھارتی اقدام سے دو ماہقبل ممکنہ زبردست احتجاج کو روکنے کے لئیے بھارت کےزیر انتظام کشمیر میں جے کے ایل ایف پرپابندی  اور اس کے چئیر مین یاسین ملک کی گرفتاری کے بعد تنظیمی عہدیداروں نے اگرچہمقبوضہ کشمیر میں اپنی سرگرمیاں معطل کر دیں تاہم جماعت کے آذاد کشمیر زون اور دنیا بھرمیں پھیلی اس جماعت نے اپنی سرگرمیاں  تیز کر دیں اور جب بھارتی حکومت کے اس اقدام کےخلاف جے کے ایل ایف نے سیز فائر لاین توڑنے کی کال دی تو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خاننے فرنٹ کے اس اقدام کو پاکستان کے مفادات کے خلاف قرار دیتے ہوے کہا کہ ایسا کرنا بھارت کیسازش ہے۔ جس پر کشمیریوں نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا ۔

ڈیلاس میں مارچ میں کشمیر کانفرنس کے انعقاد سے متعلق جاگو  نے اس خدشہ کا اظہار کیا تھاکہ فرنٹ کی پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اختلافات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں ۔

فرنٹ کے بیرون ملک رہنماؤں نے الزام لگایا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی لبریشن فرنٹ کیسرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اور جب گلگت بلتستان پر جنرل باجوہ کیپاکستان کی سیاسی جماعتوں کو گلگت کو پاکستان کا صوبہ بنانے سے متعلق خبریں باہر آیں تولبریشن فرنٹ کے سخت گیر موقف رکھنے والے رہنماؤں نے اسے کشمیر کو تقسیم کرنے کی بھارتپاکستان کی مشترکہ سازش قرار دیا ۔

اور صوبہ بنانے کی شدید مخالفت کی ۔ پاکستان ایسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانے والے دھڑےنے ۱۸ نومبر کو آذاد کشمیر اور دنیا بھر میں کام کر رہی جے کے ایل ایف کی سپریم کونسل اورتمام زونز کو معطل کر کے پرو اسٹیبلشمنٹ حامیوں کو تنظیم کے اہم عہدوں پر لانے کے لئیے ایک غیرآہینی فیصلہ کیا ۔ جب یاسین ملک کی ترجمانی کے دعویداررفیق احمد ڈار نے ایک سال کے لئیےتنظیم معطل کرنے کا اعلان کیا تو اس پر

تمام زونز کے صدور اور نظریاتی رہنماؤں نے اسے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے گٹھ جوڑ اور غیرآہینی فیصلہ قرار دیتے ہوے تسلیم کرنے سے انکار کیا۔ امریکہ میں تنظیم کے بانیوں میں شمار کئیےجانے والے رہنماؤں راجہ مظفر، سرینگر سے الطاف قادری اور کنیڈا میں مقیم کشمیر گلوبل کونسلکے سربراہ انجینئر فاروق صدیقی جن کا تعلق سرینگر سے ہے نے اس میں مداخلت کی جب اسلامآباد میں مقیم یاسین ملک کے کہلاے جانے والے ترجمان رفیق ڈار جو پاکستانی ایسٹیبلشمنٹ سےرابطہ کا ذریعہ گردانے جاتے ہیں سے رابطہ کر کے ۱۸ نومبر کا فیصلہ واپس لینے کا مشورہ دیا توانہوں نے مشورہ ماننے سے انکار کیا ۔

جس پر ان رہنماؤں نے دہلی میں یاسین ملک کے وکیل راجہ طفیل سے رابطہ کر کے یاسین ملک سےمشاورت کی گئ ۔ اس گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ

شامل خبر ہے ۔ اس کے مطابق وکیل کالر سے کہہ رہے ہیں کہ کہہ رہے کہ یاسین ملک کو صورتحال سے بے خبر رکھا گیا ان کی مرضی و منشا کے خلاف پاکستان میں ان کے نام سے سرکاریایوارڈ وصول کیا گیا اور یہ کہ ان کے نام سے ترجمانی کرنے والے رفیق ڈار نے ان سے کسی معاملہمیں نہ مشورہ کیا نہ اعتماد میں لیا ۔

اس آڈیو میں وکیل کالر کے اس سوال کہ موجودہ صورتحال جب آذاد کشمیر ، برطانیہ، یورپ،امریکہ، مشرق وسطی کے تمام زون اور تنظیمیں (رفیق ڈار )نے معطل کر دی ہیں تو راجہ صاحباور تمام زون کے صدور کو کیا پیغام دوں ۔۔۔ اس آڈیو میں وکیل صاف کہتے سنائ دیتے ہیں عبوریتنظیم بنایں ۔۔۔

جب اس آڈیو سے متعلق جب جاگو ٹئمز نے کشمیری رہنما  راجہ مظفر سے  رابطہ کیا تو انہوں اسکی تصدیق کی اور کہا یسین ملک کی خواہش کے مطابق جے کے ایل ایف کے معاملات کو جمہوریطور چلانے کے لئیے ایک اجتماعی لیڈر شپ کونسل تشکیل دی گئ ہے  جو پارٹی، اس کے نظریہ اوریاسین ملک کو بچانے میں پارٹی کی رہنمائ کرے گی ۔ اور یہ کہ تنظیم کو بھارت اور پاکستان کیخفیہ ایجنسیوں کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئیے اس کے صدر دفتر اور قیادت کو یاسین ملککی رہائ تک دونوں ملکوں سے باہر کسی تیسرے ملک میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

Check Also

بدین: 2 نوعمر لڑکوں کا گینگ ریپ، پولیس اہلکار اور سیاستدان کیخلاف مقدمات درج

سندھ کے ضلع بدین میں نویں جماعت کے 2 نو عمر لڑکوں کو گینگ ریپ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *