Home / جاگو پاکستان / سوات گورنمنٹ کالج میں ہراسانی کے الزام پر اسٹاف کے خلاف تحقیقات کا آغاز

سوات گورنمنٹ کالج میں ہراسانی کے الزام پر اسٹاف کے خلاف تحقیقات کا آغاز

سوات: گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ جہانزیب کالج سوات کے پرنسپل سید ممتاز علی شاہ نے کہا ہے کہ عملے کے کچھ اراکین کے خلاف ایک گمنام خط میں ہراساں کیے جانے والے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

کالج انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق سید ممتاز علی نے تدریسی عملے کے زیر اہتمام اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تحقیقات سے متعلق آگاہ کیا۔

سید ممتاز علی نے کہا کہ کالج سابقہ ریاست میں قائم ہونے والا کالج ایک معیاری تعلیمی ادارہ تھا جو اس علاقے کے طلبہ کو معیاری تعلیم مہیا کرتا تھا لیکن کچھ عناصر اس کی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عملے کے کچھ افراد کے خلاف گمنام خط کے معاملے کو سوشل اور مین اسٹریم میڈیا نے غلط انداز میں اٹھایا۔

کالج کے پرنسپل نے کہا کہ خط کے متن کا تجزیہ لیا گیا اور اس کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

سید ممتاز علی نے کہا کہ قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ‘کالج میں انسداد ہراسانی کا ایک مناسب سیل موجود ہے لیکن یہ خاص مسئلہ اس کے سامنے نہیں لایا گیا تھا‘۔

کالج کے پرنسپل نے کہا کہ اگر غیر مصدقہ خبر پھیل گئی تو کالج انتظامیہ کو ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے۔

انتظامیہ نے گمنام خط لکھنے والوں کو انتظامیہ سے ملنے کے لیے بھی کہا ہے تاکہ وہ اپنی شکایات کا اظہار کرسکیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ’انتظامیہ ان کے نام بتائے بغیر ان کے مسائل حل کرے گی‘۔

اجلاس میں بی ایس پروگرام کے تدریسی عملے کا کہنا تھا کہ خط میں ہراساں کرنے کے الزامات انٹرمیڈیٹ سیکشن کے عملے کے خلاف لگائے گئے تھے لیکن میڈیا نے بی ایس فیکلٹی کو اس معاملے کو منسلک کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے ذرائع ابلاغ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرز عمل سے باز رہیں۔


Check Also

حکومت کو اس وقت تک ڈھیل ہے جب تک پی ٹی آئی، فضل الرحمٰن اکٹھے نہیں ہوتے، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو اس وقت تک …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *