Home / جاگو پاکستان / بعض لیگی ارکان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کی تجویز دی

بعض لیگی ارکان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کی تجویز دی

لاہور: قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کی تجویز مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی بڑی تعداد کی جانب سے رد کردی گئی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے ان کے لیے سنگین نتائج ہوسکتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی سے متعلق قرارداد پیش کرنے کے لیے بلائے گئے پارلیمانی اجلاس کے بائیکاٹ کے بعد مسلم لیگ (ن) کے بھی کچھ رہنماؤں نے اس اجلاس سے دور رہنے اور پی ٹی آئی کو خود ہی اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے چھوڑنے کی تجویز دی تھی۔

تاہم جب یہ معاملہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں زیر غور آیا تو اراکین قومی اسمبلی کی جانب سے سخت مخالفت کی گئی جن کا کہنا تھا کہ ان کے حلقوں میں اس قسم کے فیصلے کے سنگین نتائج مرتب ہوسکتے ہیں۔

حتیٰ کہ زیادہ تر ارکان اس معاملے پر دورانِ اجلاس بات کرنے کے خواہشمند تھے اور انہوں نے اس سلسلے میں اپنے نام دینے کے لیے قیادت پر دباؤ ڈالا۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے لیے اجلاس کا بائیکاٹ کرنا آسان تھا کیوں کہ اس کا پنجاب میں زیادہ سیاسی حصہ نہیں لیکن صوبے میں بڑا ووٹ بینک جو اس معاملے پر جذباتی بھی تھا، کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے لیے ایسا ممکن نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو جذباتی دیکھ کر اجلاس میں موجود سینئر رہنماؤں نے ان کے جذبات یہاں اور بیرونِ ملک پارٹی قیادت کو بھجوائے جنہوں نے اجلاس میں شرکت کی منظوری دی۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے مزید بتایا کہ پارٹی میں ایک نقطہ نظر یہ بھی تھا کہ اگر پیپلز پارٹی کے بعد مسلم لیگ (ن) بھی اجلاس کا بائیکاٹ کردے تو وزیراعظم عمران خان کے لیے اس معاملے پر پارلیمنٹ کی آڑ لینا مشکل ہوجائے گا۔

اس طرح اپوزیشن کی غیر موجودگی میں حکومتی اراکین جو بھی فیصلہ کرتے اس کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ہی عائد ہوتی۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اجلاس میں شرکت کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر بھی سخت تنقید ہوئی اور کچھ نے اسے حکومت کے ٹی ایل پی کے ساتھ معاملے میں غلطیاں کرنے کے بعد ‘عمران خان کو بچانے’ کی کوشش قرار دیا گیا۔

جب مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب سے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کی قرارداد سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے فیصلے پر بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ‘ناموس رسالت’ ہر مسلمان اور پاکستانی کے دل کے بہت قریب ہے اور یہ معاملہ سیاست اور پوائنٹ اسکورنگ سے ماورا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘ہم پاکستانی عوام کے نمائندے ہیں اور پارلیمان میں ان کے احساسات اور جذبات پہنچاتے ہیں’۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی منافقت کے باوجود مسلم لیگ (ن) نے محسوس کیا کہ جب ایوان میں تحفظ ناموس رسالت کا معاملہ زیر بحث ہو تو ایسے میں اجلاس میں شرکت نہ کرنا غلط ہوگا۔

Check Also

حکومت کو اس وقت تک ڈھیل ہے جب تک پی ٹی آئی، فضل الرحمٰن اکٹھے نہیں ہوتے، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کو اس وقت تک …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *