Home / جاگو ٹیکنالوجی / سائنسدانوں اور عمررسیدہ افراد کی مدد کرنے والا روبوٹ

سائنسدانوں اور عمررسیدہ افراد کی مدد کرنے والا روبوٹ

ناروے: 

 ناروے کی ایک کمپنی نے ایسا انسان نما (ہیومونائیڈ) روبوٹ بنایا ہے جو تجربہ گاہ میں سائنسدانوں اور گھروں میں بزرگوں کا ہاتھ بٹائے گا۔

ناروے کی کمپنی ہیلوڈی روبوٹکس نے EVE r3 نامی روبوٹ تیارکیا ہے جس کا عملی مظاہرہ ایک نمائش میں بھی پیش کیا جاچکا ہے۔ پہیوں پر چلنے والا یہ ازخود متوازن ہونے والا روبوٹ اپنےدو بازوؤں سے کئی طرح کے کام کرسکتا ہے جو ایک وقت میں 8 کلوگرام وزن اٹھاسکتا ہے۔

روبوٹ کی اونچائی 175 سینٹی میٹر اور وزن 76 کلوگرام ہے اور اپنی مکمل رفتار پر یہ 22 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھتا ہے۔ اس کی پچھلی جانب تیسرا پہیہ لگا ہے جس کی بدولت یہ آگے اور پیچھے جھک سکتا ہے۔ لیکن یہ انسانی نقل یا احکامات کے مطابق عمل کرتا ہے جسے ٹیلی پریزنس (دورموجود) روبوٹ کہا جاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے کئی طرح کے امور میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ای وی ای آر تھری روبوٹ جامعات اور تحقیقی اداروں میں سائنسدانوں کی مدد کے لیے بنایا گیا ہے جو موبائل اور دیگر تحقیقی امور میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اسے پروگرامنگ میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ ایک بصری پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے جس کے تحت بعض علاقوں میں جائے بغیر ماہرین وہاں کی خبر لے سکتےہیں۔

اسی طرح بزرگوں کی مدد اور خیال رکھنے والے افراد دور بیٹھ کر بھی روبوٹ کے ذریعے اپنے پیاروں کو دوا اور کھانا وغیرہ دے سکتے ہیں۔ اگرچہ اس کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ڈالر ہے اور اس کی فراہمی اگلے سال سے شروع ہوگی

Check Also

عدالت کا پی ٹی اے کو ٹک ٹاک سے قابل اعتراض مواد کو ہٹانے کا حکم

پاکستان میں ٹک ٹاک بندش کے لئے دائر درخواست پر سماعت کے دوران پشاور ہائی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *