Home / جاگو بزنس / روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری، ڈالر 204 روپے کا ہوگیا

روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری، ڈالر 204 روپے کا ہوگیا

حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی اقساط کے اجرا کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے پیشِ نظر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔

فاریکس ایسوسی ایشن پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق صبح ساڑھے 10 بجے کاروبار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں ایک روپے 40 پیسے کی کمی ہوئی اور وہ 204 روپے پر پہنچ گیا، جبکہ ایک روز قبل ڈالر 205 روپے 40 پیسے پر بند ہوا تھا۔

ایف اے پی کے اعداد و شمار کے مقابلے میں اسٹیٹ بینک کے گزشتہ روز کے نرخ نسبتاً کم یعنی 205 روپے 12 پیسے تھے۔

میٹس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض کی اقساط کے اجرا کے لیے حکومتی اقدامات کے سبب روپے کی قدر میں بہتری دیکھی گئی۔

تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ ماہرین کا نقطہ نظر ہے کہ روپے کی قدر میں بہتری کا یہ سلسلہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مختصر مدت کے لیے ہے۔

فاریکس ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ چین سے 2 ارب 30 کروڑ ڈالر کی منتقلی اور آئی ایم ایف سے جلد 2 ارب ڈالر ملنے کی امید پر ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر تیزی سے بحال ہورہی ہے اور جو ڈالر انٹر بینک میں 212 روپے تک پہنچ گیا تھا وہ 205 روپے سے بھی نیچے آگیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے مالی سال کے پہلے ہفتے میں ڈالر 200 روپے سے بھی نیچے آجائے گا ڈالر کی قیمت تیزی سے نیچے آنے سے وہ برآمد کنندگان جنہوں نے ریٹ بڑھنے کی وجہ سے اپنی برآمدی پروسیڈ روکی ہوئی تھیں وہ بھی واپس لانا شروع کردی ہیں جس سے مارکیٹ سپلائی بہتر ہوئی ہے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ حج سیزن کے لیے بھی خریداری مکمل ہوگئی ہے جس سے ڈالر کی ڈیمانڈ کم ہوئی اور روپیہ ریکوری کر رہا ہے۔

خیال رہے کہ بدھ کے روز قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے لیے فنانس بل منظور کرلیا تھا جس میں حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے پیشِ نظر ٹیکس اور پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کے حوالے سے بڑی تبدیلیاں کی گئی تھیں۔

Check Also

لاہور ہائیکورٹ: ججوں کی حفاظت کرنے والے اہلکاروں کا نفسیاتی ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ

ججوں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *