Home / جاگو دنیا / ایران نے بیلجیئم کے شہری کو جاسوسی کے الزام میں قید کر رکھا ہے، برسلز

ایران نے بیلجیئم کے شہری کو جاسوسی کے الزام میں قید کر رکھا ہے، برسلز

بیلجیئم کے وزیر انصاف نے کہا ہے کہ ایران نے ان کے ایک شہری کو گزشتہ چار ماہ سے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر رکھا ہے جبکہ ان کا ملک تہران کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے متنازع معاہدہ پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ کرنے جا رہا ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بیلجیئم کے وزیر انصاف ونسینٹ وینکوئیکن بورن نے اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ ایران نے مذکورہ شہری کو 24 فروری کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد سے وہ غیرقانونی طور پر قید میں ہے، انہوں نے شہری کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

بیلجیئم نے گزشتہ برس ایرانی سفارت کار کو 2018 میں پیرس کے باہر بم حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں دہشت گردی ثابت ہونے پر 20 سال کے لیے قید کی سزا سنائی تھی۔

وزیر انصاف نے بیلجیئم کے شہری کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم لندن میں قائم سعودی فنڈ پر چلنے والے میڈیا ادارے ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ میں بتایا کہ بیلجیئم کا 41 سالہ سابق سماجی کارکن ایران میں قید ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بیلجیئم کے شہری کی گرفتاری ایران کی غیر ملکیوں کو قید کرنے کی ایک اور مثال لگتی ہے تاکہ ان کا تبادلہ مغربی ممالک میں قید ایرانیوں سے کیا جا سکے۔

ایران میں غیر ملکی قیدیوں میں سوئیڈش ماہر تعلیم بھی شامل ہیں جن کے پاس ایران کی شہریت بھی ہے، وہ برسلز کی یونیورسٹی میں پڑھاتے ہیں، ایران نے ان پر بھی جاسوسی کے الزامات میں موت کی سزا سنائی ہے۔

ونسینٹ وین کوئیکن بورن نے بتایا کہ تہران میں بیلجیئم کے سفارت خانے نے دو بار جیل کا دورہ کیا تاکہ ان کی ہر ممکن مدد کی جاسکے جبکہ ان کے اہل خانہ نے اس شہری کے قید ہونے کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان کے اہل خانہ کی درخواست کی وجہ سے مزید کچھ نہیں بتا سکتا۔

بیلجیئم کی پارلیمنٹ میں ایران کے ساتھ قیدیوں کی حوالگی کے دوطرفہ معاہدے کی توثیق کے حوالے سے جمعرات کو ووٹنگ ہوگی۔

ونسینٹ وین کوئیکن بورن نے مجوزہ معاہدہ اراکین پارلیمنٹ کو بحث کے لیے پیش کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ اگر بل کو مکمل طور پر منظور نہیں کیا گیا تو بیلجیئم کے مفادات اور شہریوں کے لیے خطرات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

امریکا کے چند اراکین پارلیمنٹ نے بیلجیئم پر زور دیا کہ وہ اس معاہدے کو ختم کردے جس پر مارچ میں دستخط کیے گئے تھے۔

ٹیکساس سے ری پبلکن کے نمائندے رینڈی ویبر نے ٹوئٹ میں کہا کہ انہیں یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ کہ بیلجیئم کی حکومت نے دنیا کے سب سے بڑے ریاستی دہشت گرد ملک کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے اور دہشت گردوں کو واپس ایران بھیج رہا ہے تاکہ وہ مزید دہشت گردی کی کارروائیاں کرے۔

بیلجیئم میں قید ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی کو فروری 2021 میں ایک عدالت نے دہشت گردی اور قتل کی کوشش اور دہشت گرد گروپ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے سبب سزا سنائی تھی۔

ان پر یہ الزام ثابت ہوا ہے کہ انہوں نے ڈسیڈنٹ نیشنل کونسل آف ریزسٹنس ان ایران گروپ (این سی آر آئی) کو 30 جون 2018 کو پریس میں بم کے لیے دھماکہ خیز مواد فراہم کیا تھا۔

یورپ کی متعدد انٹیلی جنس ایجنسیوں نے بیلجیئم کو معلومات دی تھیں، جس کے سبب بم لے جانے والی کار کو روک کر حملے کو ناکام بنادیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے دو سالہ تحقیقات کے بعد پتا چلا کہ اسداللہ اسدی سفارتی عملے کی آڑ میں ایرانی ایجنٹ تھا۔

ان کو جرمنی میں گرفتار کیا گیا تھا جہاں پر انہیں سفارتی استثنیٰ نہیں دیا گیا کیونکہ وہ آسٹریا میں ایران کے سفارت خانے میں کام کرتا تھا جبکہ اس سے مقدمے کے لیے بیلجیئم کے حوالے کر دیا گیا تھا، اس نے اپنی سزا کے خلاف اپیل نہیں کی تھی جبکہ تہران نے اس کی سزا کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

این سی آر آئی کے وکلا نے بتایا کہ بیلجیئم اور ایران کا مجوزہ معاہدہ اسد اللہ اسدی کو ایران واپس جانے کی اجازت دینے کی وجہ سے بنایا گیا تھا۔

بیلجیئم میں اس معاہدے پر تنازعات پیدا ہو رہے ہیں، یورپ کے ممالک ایران اور امریکا سے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی چاہتے ہیں کیونکہ اس معاہدے سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

امریکا کے اس معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے بعد ایران یورینیم کی افزودگی کو اس سطح سے آگے بڑھایا ہے جہاں سے وہ نیوکلیئر ہتھیار بنا سکتا ہے۔

Check Also

چین کی بڑھتی فوجی طاقت، جاپان و فلپائن کے دفاعی معاہدے پر دستخط

خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے خدشات کے باعث جاپان اور فلپائن …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *