Home / جاگو دنیا / بھارت :24 برس میں پہلی مرتبہ گاندھی خاندان سے باہر کا شخص کانگریس کا سربراہ منتخب

بھارت :24 برس میں پہلی مرتبہ گاندھی خاندان سے باہر کا شخص کانگریس کا سربراہ منتخب

بھارت کی کانگریس پارٹی نے 24 برس میں پہلی مرتبہ گاندھی خاندان سے تعلق نہ رکھنے والے عمر رسیدہ شخص کو اپنا پہلا صدر مقرر کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی خبر کے مطابق پارٹی کی جانب سے زندگی کی 80 بہاریں دیکھنے والے سابق وزیر کو اہم عہدہ دینے کا مقصد اس کی بڑھتی ہوئی غیر مقبولیت اور سیاسی طور پر کمزور ساکھ کو بہتر کرنا ہے۔

پارٹی اراکین نے80 سالہ ملکارجن کھرج کو سونیا گاندھی کی جگہ ماضی کی مقبول اور طاقتور پارٹی جس نے 75 سال قبل برطانیہ سے بھارت کی آزادی کے حصول میں اہم کردار ادا کیا اس کے صدر کے طور پر منتخب کیا۔

انڈین نیشنل کانگریس نے 1947 میں آزادی کے بعد کئی دہائیوں تک بھارت پر حکمرانی کی لیکن اب وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مقبولیت کےباعث اس پر غیر معتبر، غیرمقبول اور خاتمے کے خدشات کا شکار ہے۔

گاندھی خاندان کا تعلق بھارت کی آزادی کی جد وجہد کے سب سے بڑے رہنما مہاتما گاندھی سے نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے ہے۔

جواہر لالنہرو وزیر اعظم اندرا گاندھی کے والد تھے جنہیں 1984 میں قتل کر دیا گیا تھا۔

وہ راجیو گاندھی کی والدہ تھیں جنہیں 1991 میں خودکش دھماکے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔

کانگریس پارٹی آخری مرتبہ 2004 سے 2014 تک قومی سطح پر اقتدار میں آئی تھی جب کہ منموہن سنگھ ملک کے وزیر اعظم تھے۔

بی جے پی نے گزشتہ 2 انتخابات میں کانگریس کو شکست دی، نریندر مودی نے پارٹی صدر راجیو اور سونیا کے بیٹے راہول گاندھی کو شہزادہ اور پلے بوائے قرار دیتے ہوئے طنز اور تنقید کا نشانہ بنایا۔

2019 میں آخری انتخابات میں شکست کے بعد راہول گاندھی نے پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور اپنی 75 سالہ اطالوی نژاد ماں سونیا گاندھی کو پارٹی کی باگ ڈور واپس سونپ دی جنہیں 1998 میں پہلی مرتبہ اس عہدے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔

نو منتخب پارٹی صدر، سابق وزیر ریلوے اور لیبر منسٹر کا تعلق دلت برادری سے ہے اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ انہیں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی دونوں کی حمایت حاصل ہے۔

راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک ارجن کھرج اب پارٹی میں با اختیار تین شخص ہیں اور وہ ہی اب پارٹی میں میرے کردار کا فیصلہ کریں گے۔

پارٹی صدارت کے لیے ان کا مقابلہ 66 سالہ ششی تھرور سے تھا جنہوں نے پارٹی قیادت میں ’تبدیلی‘ کی مہم چلائی تھی۔

ششی تھرور نے ٹوئٹر پر اپنی شکست کو تسلیم کیا اور کہا کہ کانگریس کا صدر بننا عظیم اعزاز اور بڑی ذمہ داری ہے، انہوں نے نو منتخب صدر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

کانگریس گزشتہ قومی انتخابات کے بعد پارلیمنٹ کے 543 رکن پر مشتمل ایوان زیریں میں صرف 53 سیٹوں تک سمٹ کر رہ گئی جب کہ بی جے پی نے 303 نشستوں کے ساتھ انتخابات میں کلین سویپ کیا۔

Check Also

چین کی بڑھتی فوجی طاقت، جاپان و فلپائن کے دفاعی معاہدے پر دستخط

خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے خدشات کے باعث جاپان اور فلپائن …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *