نئی دہلی: بھارت کے ایک اسکول میں ہندو ٹیچر کی مسلمان بچے کے ساتھ شرمناک حرکت پر راہل گاندھی اور اسد الدین اویسی نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے ایک اسکول کی ایک شرم ناک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک پرائیویٹ اسکول کی ٹیچر ایک مسلمان بچے کو کلاس میں دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ معصوم بچوں کے ذہنوں میں تعصب کا زہر گھولنا، اسکول جیسے مقدس مقام کو نفرت کا بازار بنانا، اس سے بدتر کوئی چیز نہیں ہے۔
मासूम बच्चों के मन में भेदभाव का ज़हर घोलना, स्कूल जैसे पवित्र स्थान को नफ़रत का बाज़ार बनाना – एक शिक्षक देश के लिए इससे बुरा कुछ नहीं कर सकता।
ये भाजपा का फैलाया वही केरोसिन है जिसने भारत के कोने-कोने में आग लगा रखी है।
बच्चे भारत का भविष्य हैं – उनको नफ़रत नहीं, हम सबको मिल…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 25, 2023
انھوں نے کہا ’’اس سے برا ایک استاد نہیں کر سکتا، یہ وہی مٹی کا تیل ہے جو بی جے پی نے پھیلایا ہے، جس نے ہندوستان کے کونے کونے کو آگ لگا دی ہے۔‘‘
خاتون ٹیچر کی شرمناک حرکت ، مسلم طالب علم کو بچوں سے پٹواتی رہی، ویڈیو منظرعام پر آگئی
The video from Muzaffarnagar where a teacher is asking her students to slap a Muslim boy is a product of the last 9 years. The message being drilled into the minds of little children is that one can beat up & humiliate a Muslim without any repercussions.
The father of the…
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) August 26, 2023
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بچے کی پٹائی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یوپی کی یوگی حکومت کو نشانہ بنایا، انھوں نے ٹوئٹ کیا ’’یہ ویڈیو اتر پردیش کی ہے، ٹیچر ایک مسلمان بچے کو کلاس کے باقی بچوں سے پٹوا رہی ہے اور اسے اس پر فخر ہے۔‘‘
حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے مزید لکھا ’’بچے کے باپ کا ماننا ہے کہ انھیں انصاف کی کوئی امید نہیں ہے اور انھیں ڈر ہے کہ ماحول خراب ہو جائے گا، سی ایم یوگی، جو لوگ جرم کریں گے انھیں سزا ملے گی، یہ آپ کی پالیسی ہے، ہے نا؟ اب کیوں؟ کیا پولس اس ٹیچر کو جانے دے رہی ہے؟‘‘
انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کا کام ہے کہ وہ جوینائل جسٹس 2015 ایکٹ کے سیکشن 75 کے تحت ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کرے۔