Home / جاگو دنیا / دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری

دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری

مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ تین ہفتوں سےجاری بھارتی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتی قابض مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم، پابندیاں، کرفیو اور وادی کی حیثیت تبدیل کرنے کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

پیرس میں یونسیکو ہیڈکوارٹر کے باہر پاکستانی، کشمیری اور سکھ برادری  نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاج کیا۔

جتنی دیر نریندر مودی کا یونیسکو ہیڈکوارٹر میں خطاب ہوتا رہا،اتنی دیر مظاہرین دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ دکھاتے رہے۔

کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باوجود ہزاروں کشمیریوں کا بھارت کیخلاف مظاہرہ

اس دوران مظاہرین نے بینر اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر خالصتان کے قیام اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے کشمیر کی حیثیت یکطرفہ طور پر تبدیل کیے جانے کے خلاف نعرے لگائے اور کہا کہ اقوام متحدہ بھارت کو جابرانہ اقدام واپس لینے پر مجبور کرے۔

ادھر برمنگھم میں بھی بھارتی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرین نے پُر زور احتجاج کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دلائے۔

دوسری جانب ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا گیا۔

استنبول میں بھی بھارتی قونصل خانے کےسامنے سیکڑّوں افراد نے بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا۔

کشمیر کی صورتحال: وزیرخارجہ شاہ محمود کا یواین سیکریٹری جنرل سے رابطہ طے

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت یکطرفہ طور پر تبدیل کی  ہے جو نامنظور ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، مقبوضہ وادی میں لاکھوں کی تعداد میں بھارتی فوجی تعینات اور حریت اور سیاسی قیادت گھروں میں نظر بند یا جیلوں میں قید ہے۔

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ اقوام متحدہ اور امریکا سمیت کئی ممالک مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

Check Also

برطانوی وزیراعظم نے روانڈا منصوبہ ختم کرنے کی تصدیق کردی

برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے روانڈا منصوبے کو ختم کرنے کی تصدیق کردی۔ برطانوی میڈیا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *