Home / جاگو صحت / دوران زچگی ماں سے بچے میں کورونا وائرس منتقل ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے، تحقیق

دوران زچگی ماں سے بچے میں کورونا وائرس منتقل ہونے کا امکان بہت کم ہوتا ہے، تحقیق

زچگی کے دوران ماں سے بچے میں کورونا وائرس کی منتقلی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ناٹنگھم یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر نومولود میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوتی ہے بھی تو بیشر کیسز میں ان میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

ان تحقیقی رپورٹس میں 666 نومولود بچوں اور 655 خواتین (کچھ کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تھی) کا جائزہ لیا گیا تھا۔

نتائج کے مطابق نارمل ڈیلیوری سے پیدا ہونے والے 292 ممیں سے صرف 8 (2.7 فیصد) میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

اس کے مقابلے میں 364 خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش آپریشن سے ہوئی اور 20 بچوں (5.3 فیصد) میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

نتائج سے ثابت ہوا کہ زچگی کے دوران ماں سے بچے میں کورونا وائرس کی منتقلی کا امکان بہت کم ہوتا ہے اور اکثر بچوں میں علامات نہیں ہوتیں، یعنی مرض کی شدت معمولی ہوتی ہے۔

تحقیق میں یہ بھی ثابت ہوا کہ نارمل ڈیلیوری، ماں کے دودھ پلانے یا پیدائش کے فوری بعد بچے کو ماں کے حوالے کرنے سے بھی وائرس کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کافی خدشات پائے جاتے ہیں کہ حاملہ خواتین اگر کورونا وائرس سے متاثر ہوں تو زچگی کے وقت بچے بھی اس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم وائرس کی شکار ماؤں کے بچوں میں دیکھنا چاہتے تھے کہ ان میں وائرس کا خطرہ کتنا ہوتا ہے یا زچگی کا طریقہ اور ماں/بچے کا تعلق کس حد تک وائرس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے، ہم اپنے نتائج سے مطمئن ہیں کہ نولومود بچوں میں کووڈ 19 کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ نارمل ڈیلیوری اور بچوں کو دودھ پلانا محفوظ ہے چاہے مائیں کورونا وائرس سے متاثر کیوں نہ ہوں۔

دیگر طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم نتائج کو دیکھ کر خوش ہیں کیونکہ اس میں یقین دہانی کرائی گئئی ہے کہ پیدائش کے بعد ماں اور بچے کو الگ نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ وائرس کا امکان بہت کم ہوتا ہے، ابھی یہ شواہد بھی موجود نہیں کہ ماں کے پیٹ میں بچے کو وائرس منتقل ہوتا ہے یا زچگی کے دوران۔

Check Also

بینائی بچانے والےآئی ڈراپس سمیت دیگر ادویات کی قلت

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت دیگر شہروں میں بینائی بچانے میں مددگار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *