Home / تازہ ترین خبر / احاطہ عدالت میں ٹک ٹاک بنانے پر مقدمے کا سامنا کرنے والی بہنوں کی ضمانت منظور

احاطہ عدالت میں ٹک ٹاک بنانے پر مقدمے کا سامنا کرنے والی بہنوں کی ضمانت منظور

صوبہ پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے احاطہ عدالت میں شارٹ ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے پر مقدمے کا سامنا کرنے والی 2 بہنوں کی عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رحیم یار خان میں سینئر سول جج کے دفتر میں ٹک ٹاک بنانے والی خواتین کے خلاف 20مئی کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

بعدازاں گزشتہ روز روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج مبشر ندیم دونوں خواتین کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 29 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

حرا کنول اپنی بہن حنا کنول کے ساتھ تسنیخ نکاح کیس کی سماعت کے لیے سینئر سول جج عبدالستار بوسال کے دفتر آئی تھیں۔

چونکہ جج اس وقت عدالت میں موجود نہیں تھے تو دونوں بہنوں نے ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانا شروع کردی۔

کورٹ ریڈر نے دونوں خواتین کو ویڈیو بنانے سے روکا لیکن وہ دونوں بہنیں ویڈیو بناتی رہیں اور بعدازاں اسے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردیا۔

ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جج نے عدالت کا وقار مجروح کرنے پر واقعے کا نوٹس لیا۔

بعدازاں کورٹ ریڈر محمد اشتیاق کی درخواست پر پولیس نے حرا اور حنا کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 186 اور 292 کے تحت مقدمہ درج کیا۔

جس کے بعد گزشتہ روز دونوں خواتین نے درخواست ضمانت دائر کی گئی تھی جسے عبوری طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔

یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی متعدد واقعات میں ٹک ٹاکرز اپنے صارفین کی تعداد بڑھانے کے لیے مختلف ویڈیوز بناتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا وہ خطرناک ویڈیوز بناتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

گزشتہ دنوں سوات میں ’خودکشی‘ کا منظر فلمانے کے دوران 19 سالہ ٹک ٹاکر حادثاتی طور پر گولی چلنے سے جاں بحق ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک کے مواد سے متعلق متعدد شکایات درج کی جاتی رہی ہیں اور اس پر 2 مرتبہ پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔

Check Also

علی امین بھڑکیں مارتے رہتے ہیں، پرویز خٹک کا وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا کے بیان پر ردعمل

سابق وفاقی وزیر و سربراہ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز پرویز خٹک نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *