Home / جاگو دنیا / القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری جدید ترین امریکی میزائل ہیل فائر کا نشانہ بنے

القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری جدید ترین امریکی میزائل ہیل فائر کا نشانہ بنے

القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی وقت کے مطابق رات نو بج کر 48 منٹ پر اور مقامی وقت کے مطابق 6 بج کر 18 منٹ پر ایک امریکی ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق اس ڈرون حملے میں اے جی ایم 114 ہیل فائر نامی جدید ترین امریکی میزائل کا استعمال کیا گیا ہے۔ دفاعی ساز وسامان تیار کرنے والی امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے اس میزائل کا پہلا ورژن 1974ء میں تیار کیا تھا۔ اس میزائل کی رینج 49 کلومیٹر تک ہے، اس میزائل کا قطر 80 سینٹی میٹر اور وزن 45 کلو گرام ہے۔ ہیل فائر میزائل کے جدید ترین ورژن میں حملے کے لیے ریڈار یا لیزر سے رہ نمائی حاصل کی جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایک ہیل فائر میزائل کی قیمت ڈیڑھ لاکھ ڈالر کے آس پاس ہے۔

ایک امریکی سینیئر انٹیلیجنس اہلکار کے مطابق رواں برس کے آغاز میں امریکی حکام کو پتہ چلا کہ ایمن الظواہری اہلیہ، بیٹی اور ان کے بچے کابل میں ایک محفوظ گھر میں منتقل ہو گئے ہیں۔ ایمن الظواہری جس گھر میں تھے وہ طالبان کے سینیئر رہنما اور وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے ایک اعلیٰ معاون کی ملکیت تھا۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی عرب نے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو ہلاک کرنے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ سعودی حکومت کے مطابق ایمن الظواہری کو امریکا، سعودی عرب اور دیگر ممالک میں گھناؤنی دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عملدرآمد کا ذمے دار مانا جاتا ہے جن میں سعودی شہریوں سمیت مختلف قومیتوں اور مذاہب کے ہزاروں بے گناہ افراد ہلاک ہوئے۔

Check Also

چین کی بڑھتی فوجی طاقت، جاپان و فلپائن کے دفاعی معاہدے پر دستخط

خطے میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے خدشات کے باعث جاپان اور فلپائن …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *