Home / تازہ ترین خبر / عام انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کے نگراں حکومتوں کیلئے رہنما خطوط جاری

عام انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کے نگراں حکومتوں کیلئے رہنما خطوط جاری

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ملک میں عام انتخابات کے پیش نظر نگران حکومت کو رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے اداروں میں بھرتی ہونے والے سیاسی شخصیات کی ملازمت ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

الیکشن کمیشن نے نگران حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں تحلیل ہو چکی ہیں اور اسمبلی تحلیل کے بعد الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

الیکشن کمیشن کے خط میں لکھا گیا ہے کہ صاف شفاف اور بروقت انتخابات کو یقینی بنانا کمیشن کا کام ہے اور الیکشن کے انعقاد سے متعلق کمیشن نے آئینی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے نگران سیٹ اپ کو اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے انعقاد کے لیے بہترین ماحول فراہم کیا جائے اور ہر سیاسی پارٹی کو لیول پلینگ فیلڈ دی جائے۔

کمیشن کی طرف سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومتیں صاف شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت یقینی بنائیں،کمیشن کی پیشگی اجازت کے بغیر تقرر و تبادلہ نہ کیے جائیں۔

الیکشن کمیشن نے وفاقی، صوبائی اور مقامی اداروں میں ہر قسم کی بھرتی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں پر ہر قسم کی ترقیاتی اسکیموں پر پابندی عائد کردی۔

الیکشن کمیشن نے اداروں میں بھرتی ہونے والے سیاسی شخصیات کی ملازمت ختم کرنے کا حکم دے دیا۔

کمیشن نے وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، کابین ارکان، مشیران اور ممبران اسمبلی کو سرکاری رہائش گاہیں خالی کرنے کی بھی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ 10 اگست کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کردی تھی جس کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی تحلیل کی سمری آج صدر مملکت کو بھییجی تھی جس پر ڈاکٹر عارف علوی نے دستخط کیے تھے۔

صدر مملکت نے قومی اسمبلی وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 58 کے تحت کی تحلیل کی۔

آئین کے آرٹیکل 58 کے مطابق اگر صدر وزیر اعظم کی سفارش کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر اسمبلی تحلیل نہیں کرتے تو اسمبلی ازخود تحلیل ہو جاتی۔

وزیر اعظم نے اسمبلی کی تحلیل کی سمری میں صدر مملکت سے عبوری حکومت کی تشکیل کی درخواست بھی کی تھی۔

6 اگست کو حکومت نے اعلان کیا تھا کہ اسمبلیاں اپنی مقررہ مدت سے 3 روز قبل 9 اگست کو تحلیل کر دی جائیں گی، جس کے بعد انتخابات 90 روز کے اندر کرائے جائیں گے۔

بعدازاں 12 اگست کو گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ایڈوائس پر صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کیے تھے۔

سندھ اسمبلی اس وقت تحلیل کی گئی ہے جب 9 اگست کو قومی اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی کی طرح سندھ اسمبلی بھی مقررہ وقت سے قبل 11 اگست کو تحلیل کی گئی جہاں سندھ اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت 12 اگست کو پوری کرنے والی تھی۔

Check Also

لاہور ہائیکورٹ: ججوں کی حفاظت کرنے والے اہلکاروں کا نفسیاتی ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ

ججوں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *