Home / تازہ ترین خبر / عمران خان کا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان

عمران خان کا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ملک کی خاطر حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ذرائع کی جانب سے دعوی کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ملکی مسئلہ ہے، ملک کی خاطر اس میں شرکت کریں گے۔

آپریشن عزم استحکام کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور ہمارا وزیر خارجہ افغانستان کیوں نہیں گیا ؟ جب تک افغانستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوتے ہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے نہیں جیت سکتے، جب تک افغان حکومت سے تعاون نہ ملے، آپ یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ آپریشن کریں گے، طالبان بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے، جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے 2500 کلومیٹر طویل بارڈر پر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں، ہمارے دور میں این ڈی ایس اور غنی حکومت آپس میں ملے تھے، میں اس کے باوجود افغانستان گیا اور بات چیت کی۔

انہوں نے بتایا کہ وقت کے یزید کی کبھی غلامی نہیں کروں گا،جیل میں مرنے کے لئے تیار ہوں، میں جب تک زندہ ہوں لڑوں گا، ایک سال ہونے والا ہے مجھے چکی میں ٹھہرایا ہوا ہے، سخت گرمی کے باوجود میں اس کی شکایت نہیں کروں گا، جب تک زندہ ہوں میں یہ جنگ لڑوں گا، میں لا الہ الا اللہ کہنے والا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت کیسز کی سماعت کے دوران پسند ناپسند نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی اور میرے مقدمات کے ہر بینچ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیسے آجاتے ہیں؟ میرے وکلا نے قاضی فائز عیسی کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض کیا ہے، اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملنا، جسٹس گلزار کے پانچ رکنی بینچ نے بھی کہا تھا کہ قاضی فائز عیسٰی ہمارے کیس نہیں سن سکتے، ہمارے وکلا کا خیال ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا، اس لیے ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہیے۔

عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میری ٹیم کل مجھ سے ملاقات کے لیے آئی، تین گھنٹے تک وہ اڈیالہ جیل کے باہر اور میں اندر ان کا انتظار کرتا رہا، کل مجھے اپنی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اگر ملاقات ہوتی تو میں ان کے اختلافات ختم کروا دیتا، یہ پاگل ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتا ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی، میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں، اگر آپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو آپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔

’انصاف نہ ملا تو بھوک ہڑتال کروں گا‘

انہوں نے واضح کیا کہ میں بھوک ہڑتال کرنے کے بارے میں مشاورت کر رہا ہوں، اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں بھوک ہڑتال کروں گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا کو پتا ہے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، یہ کانگرس اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی باتیں کرتے ہیں، پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کروایا گیا لیکن چیف جسٹس فائز عیسی الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہے ہیں، جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کے لیے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے، اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر ارٹیکل 6 لگ جاتا۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے، برصغیر میں 1990 تک پاکستان سب سے آگے تھا لیکن اج سب پاکستان سے آگے ہیں اور ہمارا ملک میانمار کی طرف بڑھ رہا ہے، موجودہ بحران سے صرف وہ پارٹی ملک کو نکال سکتی ہے جس کے ساتھ عوام ہو۔

بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں اشرافیہ کا بجٹ اگیا ہے، لوگ پٹ گئے ہیں، ملک کو صرف ایلیٹ کنٹرول کر رہی ہے، صدر کا کیا کام ہے کہ وہ صدر ہاؤس کے اخراجات بڑھا دے؟ بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔

اس موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ عام تاثر ہے کہ آپ کی پارٹی قائدین نے عہدے حاصل کر لیے لیکن آپ کو جیل سے باہر نکالنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میرے حوالے سے قومی اسمبلی میں عمر ایوب، سینیٹ میں شبلی فراز سمیت علی امین گنڈا پور بڑے تگڑا بولے ہیں اور انہوں نے کوشش کی ہے۔

مذاکرات سے متعلق سوال پر بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ مذاکرات اور بات چیت کا وقت 8 فروری کو گزر گیا ہے، اوپر بیٹھے طاقتور یہ چاہتے تھے کہ میں گارنٹی دوں کہ اقتدار میں آ کر ان پر ہاتھ نہیں ڈالوں گا، مذاکرات تب ہوتے ہیں جب کسی مسئلے کا حل نکلے، ہم شہباز شریف سے مذاکرات کریں گے، ان کی حکومت چلی جائے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ مریم نواز، نواز شریف، خواجہ آصف کے بیانات کی ویڈیوز موجود ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کو کہوں گا ان کی ویڈیوز نکال کر ان پر خیبر پختونخواہ میں ایف آئی آرز درج کریں۔

Check Also

لاہور ہائیکورٹ: ججوں کی حفاظت کرنے والے اہلکاروں کا نفسیاتی ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ

ججوں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *