Home / جاگو بزنس / پرچون فروشوں کو کب ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا، آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے ٹائم فریم مانگ لیا

پرچون فروشوں کو کب ٹیکس نیٹ میں لایا جائیگا، آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے ٹائم فریم مانگ لیا

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے 30 لاکھ دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے پرچون فروشوں کی اسکیم کے نفاذ کے لیے درست ٹائم فریم کا تعین کرنے کے لیے استفسار کیا ہے۔

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو جواب دیا ہے کہ اس موضوع پر حتمی فیصلہ آنے والے وزیر خزانہ کا ہوگا۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ پرچون فروشوں کی اسکیم پہلے ہی تیار کی جاچکی ہے اور اس کا اعلان اس وقت کیا جائے گا جب حکومت اپنا حتمی فیصلہ کرلے گی اور آگے بڑھنے کی منظوری دے دی جائے گی۔

مشن چیف ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف کی ٹیم اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے ورچوئل میٹنگ کی جس میں آئی ایم ایف نے 30جون 2024کو مطلوبہ 9415 ارب روپے کے ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کے منصوبے کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی 30 لاکھ ریٹیلرز سے ٹیکس وصول کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف ٹیم کو بتایا کہ ایف بی آر نے ٹیکس بیس کو وسیع کرنے کے مقصد سے ملک بھر میں 147 ضلعی افسران کو تعینات کیا۔

ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی ٹیم کو یقین دلایا کہ وہ رواں مالی سال کے لیے مارچ 2024 کے ٹیکس وصولی کا 879 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، ایف بی آر کو فروری 2024 میں 33 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا تھا اور رواں مالی سال کی بقیہ مدت کے لیے اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کو روکنے کے لیے جاری ماہانہ ہدف کو حاصل کرنا بہت اہم ہوگا۔

ایف بی آر پہلے ہی ایک آسان خوردہ فروش اسکیم تیار کر چکا ہے اور ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال (پاکستان ریونیو اتھارٹی لمیٹڈ) نے موبائل ایپ ’تاجر دوست‘ تیار کی ہے جو کہ ایک قومی کاروباری رجسٹری ہے جس میں تمام خوردہ فروشوں اور تاجروں کو رجسٹر کرنا ہوگا۔

Check Also

وزیر اعلیٰ مریم نواز کا لاہور شہر کی مالیت کا 17 گاڑیوں کا تحفہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور شہر میں صحت اور صفائی کی صورتحال بہتر بنانے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *