Home / جاگو بزنس / سوئی ناردرن کی گیس نرخوں میں 147 فیصد اضافے کی درخواست پر سماعت آج ہوگی

سوئی ناردرن کی گیس نرخوں میں 147 فیصد اضافے کی درخواست پر سماعت آج ہوگی

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی جانب سے گیس ٹیرف میں مزید 147 فیصد اضافے کی درخواست پر عوامی سماعت آج لاہور میں کرے گا۔

کمپنی نے 2 ہزار 646 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے اضافے کی درخواست کے ساتھ نئی قیمت 4 ہزار 446.89 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کی اوسط شرح سے طے کرنے کی درخواست کی ہے، اس میں منافع میں کمی کا تخمینہ 189 ارب روپے لگایا ہے، آج لاہور میں عوامی سماعت کرنے کے بعد اتھارٹی 27 مارچ بروز بدھ کو پشاور میں ایک اور سماعت بھی کرے گا۔

اتوار کو اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اوگرا 25 مارچ 2024 کو لاہور میں سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کی درخواست پر مالی سال 2024-25 کے لیے اپنی تخمینی آمدنی کی ضروریات، مقرر کردہ قیمتوں کے تعین کے لیے عوامی سماعت کر رہا ہے، درخواست گزار (ایس این جی پی ایل) نے مالی سال 2024-2025 کے لیے قدرتی گیس کے کاروبار میں گزشتہ برسوں کے شارٹ فال سمیت، 4 ہزار 446.89 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کی اوسط مقررہ قیمت کا تخمینہ لگایا ہے۔

اس میں ذکر کیا گیا ہے کہ درخواست گزار نے مالی سال 2025 کے لیے ری گیسیفائیڈ مائع قدرتی گیس (آر ایل این جی) سروس کی قیمت 325.08 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا دعویٰ کیا ہے، اوگرا 27 مارچ 2024 کو پشاور میں عوامی سماعت بھی کر رہا ہے، تاکہ اسٹیک ہولڈرز، صارفین اور عام لوگوں کو اپنی شکایات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے، مزید برآں، گیس صارفین کی تمام کیٹیگریز کو ان کے ماہانہ گیس بلوں کے ذریعے عوامی سماعت میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، ریلیز میں مزید کہا گیا کہ اوگرا عوامی سماعت کے بعد فیصلہ جاری کرے گا۔

ایس این جی پی ایل کے مطابق انہوں نے اوگرا کی طرف سے مطلع کردہ یکم فروری 2024 سے مقامی گیس صارفین کی قیمت فروخت میں نظرثانی کی بنیاد پر اپنی پٹیشن پر نظر ثانی کی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی کابینہ نے بظاہر رواں سال کے لیے گیس یوٹیلٹیز کی آمدنی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قدرتی گیس کے نرخوں میں یکم فروری سے 67 فیصد اضافے کی منظوری دی تھی، جس کا اطلاق فروری کے پہلے ہفتےسے ہوا تھا۔

کابینہ کی منظوری کے بعد پیٹرولیم ڈویژن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے مطابق، 0.25 سو کیوبک میٹر تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے نیا ٹیرف 200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے، جو کہ 66 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے، 0.5 سو کیوبک میٹر تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے، نئی شرح 250 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے، جو کہ 67 فیصد اضافہ ہے۔

اسی طرح گزشتہ سال نومبر میں اوگرا نے ملک بھر کے تمام صارفین کے لیے گیس کے نرخوں اور فکسڈ چارجز میں اضافے کا باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن کیا تھا جس کا اطلاق یکم نومبر سے ہوا، اس نوٹیفکیشن کے تحت رہائشی محفوظ زمرہ کے صارفین کے لیے ماہانہ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کر دیے گئے، جو کہ 3 ہزار 900 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے، مزید برآں، انہیں ماہانہ 108 روپے کے کم از کم چارجز ادا کرنے کا بھی ذمہ دار بنایا گیا۔

دوسری جانب عوام نے گیس کی نئی تجویز کردہ قیمتوں کو بڑے پیمانے پر مسترد کردیا اور اسے غریبوں اور نچلے متوسط ​​اور متوسط ​​طبقے کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے جو پہلے ہی ملک میں بدترین مہنگائی سے نبرد آزما ہیں۔

ایک صارف نے ڈان کو بتایا کہ ہم نئے ٹیرف کو کبھی بھی قبول نہیں کریں گے، کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ یہ غریبوں کو ہمیشہ کے لیے کچلنے کا اقدام ہے اور ہم اس اقدام کی ہر طرح سے مزاحمت کریں گے۔

Check Also

2014 کے دھرنے کی انکوائری کیلئے تیار ہوں، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی، سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 2014 …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *