Home / جاگو ٹیکنالوجی / کیا اب واٹس ایپ پر تصاویر انٹرنیٹ کے بغیر بھیجنا ممکن ہے؟

کیا اب واٹس ایپ پر تصاویر انٹرنیٹ کے بغیر بھیجنا ممکن ہے؟

دنیا کی سب سے بڑی انسٹنٹ میسیجنگ شیئرنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ اب تمام صارفین کے لیے انقلابی فیچر پر کام کررہا ہے جس کے تحت اب صارفین فائلز اور تصاویر انٹرنیٹ کے بغیر دیگر صارفین کو شئیر کرسکتے ہیں۔

یہ انقلابی فیچر اس سے قبل بھی محدود پیمانے پر لانچ کیا گیا تھا جب 2023 میں مہسا امینی کے ہلاکت کے بعد ایران میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے اور ایران سمیت متعدد ممالک میں انٹرنیٹ کو بند کردیا گیا تھا یا پھر واٹس ایپ سمیت دیگر ایپس کو بلاک کردیا گیا تھا۔

اس دوران واٹس ایپ نے محدود پیمانے پر ’پراکسی سپورٹ‘ فیچر متعارف کیا تھا، پراکسی سپورٹ کا آسان مطلب یہ ہے کہ جن علاقوں یا ممالک میں انٹرنیٹ کی سروس کو بند کیا گیا ہوگا یا پھر وہاں پر واٹس ایپ پر پابندی ہوگی، وہاں کے لوگ مذکورہ فیچر کے تحت آسانی سے واٹس ایپ استعمال کر سکیں گے۔

تاہم حال ہی میں ویب بیٹا انفو کی جانب سے شئیر کیے گئے بلاگ میں بتایا گیا کہ انٹرنیٹ کے بغیر نئے فیچر سے تمام صارفین فائدہ اٹھا سکیں گے۔

رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ ایک نئے فیچر پر کام کررہا ہے جس کے تحت اب صارف انٹرنیٹ کے بغیر تصاویر، ویڈیوز اور ڈاکیومنٹس دوسرے صارف سے شئیر کرسکے گا۔

یہ بات یاد رہے کہ صارفین صرف دستاویزات اور تصاویر ہی شئیر کرسکیں گے، پیغامات انٹرنیٹ کے بغیر بھیجنا ابھی ممکن نہیں ہے۔

اس فہچر سے سہولت حاصل کرنے کے لیے کچھ شرائط ہیں، انٹرنیٹ کے بغیر آپ صرف اسی وقت فائلز شئیر کرسکتے ہیں جب دوسرا صارف آپ کے قریب موجود ہو۔

ایک بار جب صارفین ایپ کے ذریعے ایک دوسرے سے کنیکٹ ہوجائیں گے، تو انہیں انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ ایک دوسرے کو تصاویر اور فائلز شئیر کرسکتے ہیں۔

صارف صرف ان افراد سے ہی فائلز بھیج سکیں گے جو ان کی کانٹیکٹ لسٹ میں موجود ہوں گے اور یہ فیچر اسی وقت کام کرے گا جب دیگر صارفین کی جانب سے بھی شیئر کی گئی درخواست کو منظوری دی جائے گی۔

میٹا نے صارفین کو یہ آپشن بھی دے دیا ہے کہ وہ جب چاہیں اس منظوری کو منسوخ کرسکتے ہیں۔

شیئر کی جانے والی تمام فائلز اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہوں گی اور کسی تیسرے صارف تک اس کی رسائی نہیں ہوگی۔

یہ فیچر کب لانچ ہوگا یا اس کی آزمائش کب شروع ہوگی اس حوالے سے اب تک کوئی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا۔

واٹس ایپ فیچر کو لانچ کرنے سے قبل وسیع پیمانے پر تحقیق اور اندرونی جانچ کرے گا، جس کے بعد ہی اس فیچر کو لانچ یا آزمائش شروع کی جاسکے گی۔

اگر آزمائش کے دوران یہ فیچر کامیاب نہ رہا تو اس فیچر کو لانچ نہیں کیا جائے گا۔

Check Also

چاند پر گیا پاکستانی سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ کیا ہے؟

ملکی تاریخ میں پہلی بار 3 مئی کو پاکستانی سائنس دانوں اور سائنس کے طلبہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *