Home / جاگو پاکستان / موجوہ حالات میں ریاست تمام چھوٹے قرض دہندگان کا تحفظ یقینی بنائے، عدالت

موجوہ حالات میں ریاست تمام چھوٹے قرض دہندگان کا تحفظ یقینی بنائے، عدالت

اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے ریمارکس دیے ہیں کہ وجودہ حالات میں ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان قرض داروں کی حفاظت کو یقینی بنائے جنہوں نے مائیکرو فنانس سے قرض حاصل کیا۔

چھوٹے قرضوں کی ادائیگی میں قرض دہندگان کو درپیش مشکلات سے متعلق مقدمے میں آئی ایچ سی کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وفاقی حکومت، وزارت خزانہ کے سیکریٹری، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین اور رورل سپورٹ پروگرامز نیٹ ورک (آر ایس پی این) سے اپنے جوابات 17 اپریل تک پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

شہری رفیق الرحمٰن نے درخواست جمع کرائی کہ وہ موجودہ حالات میں مائیکرو فنانس آر ایس پی این سے حاصل کردہ قرض کی قسط 75 ہزار ادا کرنے سے قاصر ہے۔

ہاتھ سے لکھی درخواست کو عدالت نے آئینی پٹیشن میں تبدل کردی۔

درخواست میں لکھا تھا کہ جب تک لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوجاتا قسط کی ادائیگی موخر کی جائے۔

رفیق الرحمٰن نے کہا کہ مجھ جیسے سیکڑوں افراد نے آر ایس پی این، غیرسرکاری اداروں اوربینک سے چھوٹے قرض لیے لیکن موجوہ حالات میں قسط کی ادائیگی نہ ممکن ہے اور مذکورہ اداروں کے نمائندے انہیں ہراساں کررہے ہیں۔

درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ انہوں نے متعلقہ اداروں میں درخواستیں جمع کرائی لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ’لاک ڈاؤن سے تمام کاروباری سرگرمیاں معطل کردی ہیں جس کے نیتجے میں ایسی ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی جہاں ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ رورل سپورٹ پروگرامز نیٹ ورک جیسے مائیکرو فنانس اداروں سے قرض حاصل کرنے والوں کو تحفظ فراہم کریں۔

آئی ایچ سی کے چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ پٹیشن میں جوسوال اٹھائے گئے وہ صرف درخواست گزار کے بنیادی حقوق ہی نہیں بلکہ عام عوام کے بھی ہیں۔

عدالت نے آر ایس پی این کو درخواست گزار کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

علاوہ ازیں عدالت نے اسٹیٹ بینک اور وزارت فنانس سے جواب طلب کرلیا کہ کس طرح مائیکرو فنانس سے عام شہریوں کو پریشانی دور کی جا سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر ایک ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے۔ اس پیکج میں گھریلو بینک صارفین کے علاوہ مائیکرو فنانس، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (small and medium enterprises-ایس ایم ای) کا شعبہ، کمرشل ریٹیل اور زرعی قرض وصول کنندہ شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے کیپیٹل کنزرویشن بفر کو ڈھائی فیصد سے کم کرکے ڈیڑھ فیصد کردیا، اس فیصلے سے بینکوں کو 800 ارب روپے اضافی قرض دینے کی سہولت فراہم ہوگئی ہے جو بینکوں کے مجموعی قرضوں کا 10 فیصد ہے۔

Check Also

پی ٹی آئی اسلام آباد کے صدر عامر مغل ایک بار پھر گرفتار

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسلام آباد کے صدر عامر مغل کو ایک بار …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *