Home / تازہ ترین خبر / انسانی بقا کے لیے زراعت بنیادی ضرورت ہے، وزیراعظم

انسانی بقا کے لیے زراعت بنیادی ضرورت ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی زرعی ترقیاتی فنڈ سے کہا کہ انسانی بقا کے لیے زراعت بنیادی ضرورت ہے۔

بین الاقوامی زرعی ترقیاتی فنڈ کی گورننگ کونسل کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت انسانی بقا کی بنیادی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 20 سے زائد ممالک غذائی حوالے سے خطرے میں ہیں اور عالمی ادارہ خوراک نے کئی ممالک کے حوالے سے خبردار بھی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو وبا سے بحالی کے دوران کئی چینلجز کا سامنا ہے اور اولین پائیدار ترجیح غربت اور غذائی قلت کا خاتمہ ہے، اس حوالے سے فنڈز اور سرمایہ کاری کی کمی ہے اور تجارتی عدم مساوات، زراعت اور پانی سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انسانیت کی فلاح کے لیے مشترکہ منصوبہ بندی اور اہداف طے کرنے کی ضرورت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کوووڈ-19 کے باعث پیدا ہونے والی مسائل سے نمٹنے کے لیے گزشتہ برس قرض ریلیف کی تجویز پیش کی تھی اور جی20، عالمی بینک اور عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے قرضوں میں ریلیف سے کچھ مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ تازی تخمینوں کے مطابق ترقی پذیر ممالک کووبا سے بحالی کے لیے تقریباً 4.3 کھرب ڈالر کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے گزشتہ خصوصی اجلاس میں ترقی پذید ممالک کو بحران سے نکالنے کے لیے میں نے متعدد تجاویز پیش کی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر غربت اور غذائی قلت کو ختم کرنا ہے تو ہمیں مزید اقدامات کرنے ہوں گے اور میں 5 نکاتی ایجنڈا تجویز کررہا ہوں۔

اپنے 5 نکات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب پہلا ہمیں زراعت کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے تاکہ زرعی پیداوار اور غذائی اجناس کی فراہمی ہو اور اس کےلیے چین کی بنائی گئی گرین لینڈ بڑی مثال ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دوسری تجویز یہ ہے کہ حکومتوں کو زرعی اور غذائی اجناس کی مناسب قیمت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر کردار ادا کریں تاکہ نام نہاد مارکیٹ مواقع کا جادو متحرک حکومت کے ہاتھوں متوازن ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں مارکیٹ اجارہ داروں اور ذخیرہ اندوزوں سے متاثر ہو رہے ہیں، کسانوں کو کارپوریشن کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح عالمی زرعی تجارت کو تیز کرنا چاہیے، مخصوص ممالک کی زراعت کو دی جانے والی بڑی سبسڈیز عالمی مارکیٹ کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور ترقی پذیر ممالک کے کسانوں کو مسابقت کے میدان میں مشکلات سے دوچار کر دیتی ہیں۔


Check Also

شہباز کے پاس کچھ نہیں، بہتری کیلئے نوازشریف ہی کردار ادا کرسکتے ہیں، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سیاسی ماحول کی بہتری کے لیے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *