Home / جاگو پاکستان / ڈاکٹر ماہا نے جنید کیساتھ رہنے سے خود کو گولی مارنا بہتر سمجھا، پولیس

ڈاکٹر ماہا نے جنید کیساتھ رہنے سے خود کو گولی مارنا بہتر سمجھا، پولیس

کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے ڈاکٹر ماہا شاہ مبینہ خودکشی کے کیس کا حتمی چالان منظور کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ جج (ڈی جے) جنوبی کو بھیج دیا۔

چالان میں جنید، سید وقاص، تابش یاسین، سعد ناصر کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا پہلے ہی پیغام دے چکی تھی کہ جنید ہی اس کی وجہ موت ہو گی، ڈاکٹر ماہا نے دلبرداشتہ ہو کر خود کو گولی مارنا جنید کے ساتھ رہنے سے بہتر سمجھا۔

چالان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کوکین اور دیگر نشہ آور چیزیں استعمال کرنے کی عادی تھیں جبکہ ڈاکٹر ماہا کی سی ڈی آر سے ثابت ہوا کہ وہ منشیات فروش گروہ سے رابطے میں تھیں۔

چالان کے متن کے مطابق ملزم جنید اور وقاص کو ڈی این اے کے نمونے لینے کیلئے 5 نوٹس دیے گئے مگر وہ پیش نہیں ہوئے جبکہ دورانِ تفتیش جنید انکشاف کر چکا ہے کہ ڈاکٹر ماہا سے اس کی گہری دوستی تھی۔

چالان کے مطابق ملزمان ڈے این اے ٹیسٹ کیلئے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ملزمان ثبوت جرم اور شواہد غائب کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔

کیس کا پسِ منظر

واضح رہے کہ 19 اگست 2020 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لیڈی ڈاکٹر ماہا شاہ کی لاش ان کے گھر سے ملی تھی جس پرپولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مارکر خودکشی کی ہے۔

پولیس کاکہنا تھا کہ خاتون ڈاکٹر اپنے والد، والدہ، 2 چھوٹی بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھی، ڈاکٹر کا والد سے جھگڑا ہوا جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس نے باتھ روم میں جاکر خودکشی کرلی۔

تاہم پولیس کیس کی تحقیقات کے دوران 26 اگست کو ماہا شاہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جس میں تین ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں معروف ڈینٹسٹ، متوفی کے دوست جنید اور ایک ملزم وقاص شامل ہیں۔

ڈاکٹر ماہاکے والد آصف علی شاہ کی مدعیت میں 3 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مدعی کا کہناتھا کہ ان کی بیٹی کو مبینہ طور پر ان افراد نے ایسے حالات کا شکار کیا کہ وہ جان دینے پر مجبور ہوئی۔

Check Also

اسلام آباد میں 9مئی کی ریلی، بیرسٹر گوہر کو گرفتار کرنے کی کوشش ناکام

اسلام آباد میں 9مئی کے سلسلے میں نکالے جانے والی ریلی کے دوران پولیس نے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *