Home / جاگو کھیل / ایچ بی ایل پی ایس ایل7؛ دوسرے ڈبل ہیڈر میں بھی تماشائیوں کی تعداد کم

ایچ بی ایل پی ایس ایل7؛ دوسرے ڈبل ہیڈر میں بھی تماشائیوں کی تعداد کم

کراچی: 

ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کے دوسرے ڈبل ہیڈر میں بھی تماشائیوں کی تعداد توقع کے برخلاف بہت کم رہی جب کہ ایک اندازے کے مطابق 5سے6 ہزار افراد ہی اسٹیڈیم میں موجود رہے۔ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 کے دوسرے ڈبل ہیڈر میں بھی تماشائیوں کی تعداد بہت کم رہی، اس میں زیادہ تعداد زلمی کے پرستاروں کی تھی، دوران میچ تماشائی اپنی پسندیدہ ٹیموں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے،اچھا کھیل پیش کرنے پرکھلاڑیوں کو بلاامتیاز داد بھی دی۔

افغانستان سے تعلق رکھنے والے پشاور زلمی کے حضرت زازئی  کے پرستار ان کے نام کا بڑا پوسٹر بھی ہمراہ لائے، تماشائیوں کی سہولت اور دلچسپی کے لیے حنیف محمد انکلوژراور چیئرمین گیلری میں بڑی اسکرینز نصب کی گئیں، یوم یکجہتی کشمیر کی بازگشت اسٹیڈیم میں بھی سنائی دی، مختلف انکلوژرز میں ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعرے بھی بلند ہوتے رہے۔

میچ میں شکست  کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے گرمجوشی کے ساتھ فاتح لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کوگلے لگایا، کولن منرو اور کپتان شاداب کے درمیان چوتھی وکٹ کیلیے 100 رنز کی شراکت پر تماشائیوں نے زوردارتالیاں بجائیں۔

آل راؤنڈ کارکردگی دکھاتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کرنے اور 52رنز اسکور کرنے کے باوجود ناکامی پر شاداب خان افسردہ نظر آئے، وہ گذشتہ میچ میں بھی  ملتان سلطانز کے خلاف 91 رنز اسکور کرنے کے باوجود اپنی ٹیم کو شکست سے نہیں بچا سکے تھے۔

ملتان سلطانز نے پشاور زلمی کے خلاف میچ میں حیرت انگیزطور پر رائیلی روسو کو ٹیم کا حصہ نہیں بنایا،انھوں نے گذشتہ میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف 191 کے اسٹرائیک ریٹ سے 6چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 67 رنز اسکور کیے تھے،اسٹیڈیم آتے ہوئے ٹریفک حادثے میں معمولی زخمی ہونے والے 2 تماشائیوں کو موبائل اسپتال میں طبی امداد فراہم کی گئی۔

پی سی بی کے چیئرمین رمیزراجہ نے ہفتے کو نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ کیا، بعدازاں وہ لاہور روانہ ہوگئے۔

Check Also

پاکستانی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے پانچویں بلند ترین چوٹی سر کر لی

پاکستانی خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز حاصل کر لیا۔ ناٸلہ کیانی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *