Home / تازہ ترین خبر / جھوٹے الزامات کے تحت طاہر جاوید کی کابینہ سے برطرفی امریکہ میں پاکستانیوں کیلئے شرمندگی کا باعث بن گئی ہندوستانی کمیونٹی میں خوشی کی لہر۔

جھوٹے الزامات کے تحت طاہر جاوید کی کابینہ سے برطرفی امریکہ میں پاکستانیوں کیلئے شرمندگی کا باعث بن گئی ہندوستانی کمیونٹی میں خوشی کی لہر۔

 

جھوٹے الزامات کے تحت طاہر جاوید کی کابینہ سے برطرفی امریکہ میں پاکستانیوں کیلئے شرمندگی کا باعث بن گئی  ہندوستانی کمیونٹی میں خوشی کی لہر۔

ممتاز پاکستانی امریکی ڈیموکریٹک رہنما طاہر جاوید کے خلاف کسی بھی جرم میں سزا یافتہ ہونے کے الزامات غلط اور لغو پر مبنی تھے اس ضمن میں حکومت پاکستان کی جانب سے طاہر جاوید کو اس بنیاد پر وفاقی کابینہ سے فارغ کرنے کا فیصلہ جلدبازی میں کیا گیا جوکہ غلط معلومات کا نتیجہ تھا لیکن یہ فیصلہ یہاں پاکستانی امریکیوں کیلئے شرمندگی کا باعث بن گیا۔ پاکستان مخالف انڈین کمیونٹی میں خوشی کی لہر ڈوڑ گئی۔ اس ضمن میں

امریکی ریاست ٹیکساس کی جیفرسن کاونٹی کے  کلرک جیمی اسممتھ  نے طاہر جاوید کے خلاف الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دے دیا ہیوسٹن کے مقامی ریسٹورینٹ میں پاکستانی کمیونٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں کاونٹی کلرک  جیمی اسممتھ  کا کہنا تھا کہ کاونٹی کے تمام تر ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی اور میں اس بات کا سرکاری طور اعلان کرتا ہوں کہ طاہر جاوید کے خلاف اس کاؤنٹی میں کسی مقدمے یا الزام کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا

ایک سوال کے جواب میں انکا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت پاکستان ان سے اس متعلق رپورٹ طلب کرتی ہے تو وہ آفیشل طور پر یہ ریکارڈ دینے کو بھی تیار ہیں۔ کلرک جمی اسمتھ کا کہنا تھا کہ کاونٹی کے تمام تر ریکارڈ کی  انہوں نے  خود جانچ پڑتال  کی ہے اور انکو طاہر جاوید کے خلاف کسی مقدمے الزام کا کوئی ریکارڈ نہیں ملا  اس موقع پر  کلرک جیمی اسممتھ سے مقامی صحافیوں اور کمیونٹی رہنماؤں نے سوال  وجواب بھی کیئے جبکہ ہیوسٹن کمیونٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس فیصلہ سے صرف ایک پاکستانی طاہر جاوید کے ساکھ نہیں بلکہ یہاں پورے پاکستان کی ساکھ خراب ہوئی ہے اور انڈین کمیونٹی کو  اب پاکستان بدنام کرنے کا ایک موقع ہاتھ آگیا ہے، اس فیصلہ  سے پاکستان کیلئے یہاں مقامی امریکیوں میں اچھا پیغام نہیں گیا ہے، اس موقع ہر  امریکی اٹارنی عمر خواجہ کا اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوشل اور الیکٹرونک میڈیا سمیت دیگر ذرائع ابلاغ پر طاہر جاوید کے خلاف الزامات لگانے والوں نے اگر غیر مشروط معافی نہیں مانگی تو وہ  ہتک عزت کے  دعوی کا سامنا کرسکتے ہیں واضع رہے کہ پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے ہیوسٹن کے بزنس مین اور ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما طاہر جاوید کو وزیر مملکت برائے سرمایہ کاری کا نوٹفکیشن جاری کرنے کے بعد شوشل میڈیا پر انکے خلاف آنے والی خبروں کے بعد انکو انکے عہدے سے فارغ کردیا تھا۔ طاہر جاوید ابھی اپنے حلف لینے کا انتظار ہی کررہے تھے کہ انکی تقرری کا نوٹفیکیشن واپس لے لیا گیا۔ شوشل میڈیا خبروں میں ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ جیفرسن کاؤنٹی میں انکے خلاف کئی دہائیوں پہلے کرپشن کے مقدمات بنے تھے اور اس ضمن میں انکو جیل بھی ہوئی تھی۔ مگر یہ شوشل میڈیا پروپگنڈا غلط ثابت ہوا۔

Check Also

وزیر اعلیٰ مریم نواز کا لاہور شہر کی مالیت کا 17 گاڑیوں کا تحفہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور شہر میں صحت اور صفائی کی صورتحال بہتر بنانے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *