Home / جاگو بزنس / رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مقامی قرضے میں 20 کھرب تک اضافہ

رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں مقامی قرضے میں 20 کھرب تک اضافہ

کراچی: رواں مالی سال کے دوران ملک کا مقامی قرضہ 20 کھرب روپے سے زائد ہوچکا ہے تاہم یہ قرضہ مالی سال 2020 کے اسی عرصے میں لیے جانے والی رقوم سے کم ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 21 کے دوران حکومت کے قرضے میں قدرے کمی آئی ہے۔

تجزیہ کار اس پیشرفت کو ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کی آمد اور بیرونی ذرائع سے زیادہ قرض لینے کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔

اپریل 2021 تک پاکستان کا مقامی قرض اور واجبات کا حجم (580 روپے) تھا جو جون 2020 کے آخر تک 230 کھرب 875 ارب روپے کے مقابلے میں 259 کھرب 250 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران 20 کھرب 49 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔

مالی سال 20 میں اسی عرصے کے دوران 231 کھرب 50 ارب روپے تھا اس طرح مالی سال 2021 میں قرض میں تنزلی دیکھی گئی۔

گزشتہ 12 ماہ (اپریل 2020 سے اپریل 2021) کے دوران قرض میں 23 کھرب 50 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

یہ قرض لینے کی مدت میں کووڈ 19 وبائی مرض کی لہر عروج پر تھی جس سے معیشت کو سخت نقصان پہنچایا تھا۔

کورونا سے پڑنے والے معاشی اثرات کو کم کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سمیت دیگر پالیسیوں کے ذریعے کم کیا گیا۔

حکومت گھریلو قرضوں کو کم کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔

ہر سال حکومت کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے مطابق مالی خسارے کو حد میں رکھنے کے لیے اپنے ترقیاتی اخراجات میں کمی کرنی پڑتی ہے۔

تاہم ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی معاشی نمو کو بہت متاثر کرتی ہے اور ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔

میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے مطابق حکومت آئندہ مالی سال 2022 کے لیے وفاقی ترقیاتی اخراجات کو 900 ارب روپے تک بڑھانے کا خواہش مند ہے۔

مالی سال 2022 کے ترقیاتی اخراجات کو برقرار رکھنے کے لیے معاشی ترقی اور محصولات میں اضافے پر ممکن

Check Also

پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع موجود ہیں، اسحٰق ڈار

وزیر خارجہ و نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *