Home / جاگو صحت / کان کے لیے ’’کونٹیکٹ لینس‘‘ پیش کردیا گیا ویب

کان کے لیے ’’کونٹیکٹ لینس‘‘ پیش کردیا گیا ویب

برلن: 

جرمنی کی اسٹارٹ اپ کمپنی وائبروسونک نے ایک منفرد آلہ سماعت تیار کیا ہے جسے انہوں نے ’’سماعت کےلیے کونٹیکٹ لینس‘‘ کا نام دیا ہے۔اس آلے کی تیاری جرمنی کی توبنجن یونیورسٹی اور فرانہافر انسٹی ٹیوٹ فار مینوفیکچرنگ، انجینئرنگ اینڈ آٹومیشن کے اشتراک سے ہوئی ہے جبکہ اسے صارفین تک پہنچانے کےلیے ’’وائبروسونک‘‘ نامی اسٹارٹ اپ کمپنی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

فروخت کی غرض سے اس آلے کا نام ’’الفا‘‘ رکھا گیا ہے۔ مروجہ آلہ سماعت کے برعکس، الفا ہیئرنگ ایڈ میں ایک ننھا سا اسپیکر ہے جسے کان کے پردے کے بالکل قریب رکھ دیا جاتا ہے۔

آلے کا بیرونی حصہ ارد گرد کی آوازیں اندرونی حصے تک منتقل کرتے ہوئے اسپیکر میں تھرتھراہٹ پیدا کرتا ہے۔ یہ تھرتھراہٹ براہِ راست کان کے پردے میں ارتعاش (وائبریشن) پیدا کرتی ہے جس کی بدولت اسے استعمال کرنے والا آسانی سے سننے کے قابل ہوجاتا ہے۔

فرانہافر انسٹی ٹیوٹ کی پریس ریلیز کے مطابق، یہ ہیئرنگ ایڈ مروجہ آلہ سماعت کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر اور مؤثر ہے۔

یہ بظاہر روایتی آلہ ہائے سماعت سے کچھ زیادہ مختلف نہیں۔ اس کے بیرونی حصے میں بیٹری نصب ہے جسے کان پر پہنا جاتا ہے۔

اس سے نکلنے والی ایک پتلی سی تار، کان کی نالی میں اندر تک پہنچتی ہے جس کے اگلے سرے پر ’’پیزوالیکٹرک اسپیکر‘‘ نصب ہوتا ہے۔

یہ ایک خاص طرح کا اسپیکر ہے جو وولٹیج میں اتار چڑھاؤ پر مخصوص انداز سے تھرتھرانے لگتا ہے۔

آلہ سماعت کا بیرونی حصہ ارد گرد کی آوازوں کو برقی سگنلوں میں تبدیل کرکے اندرونی اسپیکر تک بھیج دیتا ہے جو انہی سگنلوں (وولٹیج میں کمی بیشی) کے مطابق تھرتھرانے لگتا ہے۔

یہ تھرتھراہٹ فوراً کان کے پردے کو منتقل ہوتی ہے جو دماغ تک پہنچ کر اس آلے کو پہننے والے میں سماعت کا احساس پیدا کرتی ہے۔

اگرچہ ’’الفا‘‘ بہت محفوظ ہے اور اسے پہننے کےلیے کسی آپریشن کی ضرورت بھی نہیں پڑتی لیکن، عام آلہ سماعت کے برعکس، اسے ایک بار پہننے کے بعد اتارا نہیں جاسکتا۔

یہ آلے کا پروٹوٹائپ 2019 میں تیار کرلیا گیا تھا جسے گزشتہ دو سال میں بہتر بناتے ہوئے عوامی استعمال کے قابل بنایا گیا ہے۔

اپنے موجود ڈیزائن ’’الفا‘‘ کی صورت میں یہ آلہ نہ صرف غیر ضروری شور کم کرتے ہوئے بہتر سماعت کو یقینی بناتا ہے بلکہ یہ 80 ہرٹز سے 12 کلوہرٹز تک، اس تمام فریکوئنسی کا احاطہ بھی کرتا ہے جو ایک عام انسانی کان سُن سکتا ہے۔

وائبروسونک نے ’’الفا‘‘ کی منظوری کےلیے متعلقہ یورپی اداروں کو درخواست دے دی ہے جو متوقع طور پر ستمبر یا اکتوبر 2021 تک منظور ہوجائے گی۔

اس کے بعد ہی ’’الفا‘‘ کی قیمت کا اعلان کیا جائے گا جو ممکنہ طور پر اعلی معیار کے مہنگے آلہ سماعت جتنی یا اس سے کچھ زیادہ ہوسکتی ہے۔

وائبروسونک کا کہنا ہے کہ موجودہ آلہ سماعت کو مزید بہتر بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے تحت اسے اتنا چھوٹا کر دیا جائے گا کہ اس آلے کے سارے نظام کان کی نالی میں سما جائیں گے۔

Check Also

خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کرانے والا پہلا شخص دو ماہ بعد دم توڑ گیا

جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کے گردے کی پیوند کاری کروانے والا پہلا مریض …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *