Home / جاگو صحت / طلاق کے وقت ’بیلز پالسی‘ کا شکار ہوگئی تھی، انجلینا جولی

طلاق کے وقت ’بیلز پالسی‘ کا شکار ہوگئی تھی، انجلینا جولی

ایوارڈ یافتہ ہولی وڈ اداکارہ اور انسانی حقوق کی کارکن انجلینا جولی نے انکشاف کیا ہے کہ اداکار براڈ پٹ سے طلاق کے وقت شدید ڈپریشن کے باعث وہ منی فالج ’بیلز پالسی‘ کا شکار ہوگئی تھیں۔

’بیلز پالسی‘ کو اردو میں لقوہ بھی کہا جاتا ہے جو کہ عام طور پر چہرے کے ایک طرف کو متاثر کرتا ہے اور متاثرہ شخص کئی ہفتوں تک درست انداز میں کھانے، پینے اور بات کرنے سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اگرچہ ’بیلز پالسی‘ اعصاب کے انتہائی نایاب انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے تاہم ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، شوگر کے امراض بھی اس کا سبب بن سکتے ہیں۔

اس بیماری کو منی فالج بھی کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس سے دماغ اور چہرے کو ملانے والی نیوران موٹر (نس) متاثر ہوتی ہے، یعنی مذکورہ نس سکڑ جاتی ہے، اسے خون کی ترسیل نہیں ہوپاتی۔

’بیلز پالسی‘ سے متاثرہ شخص کے چہرے کی ایک سائیڈ ٹیڑھی ہوجاتی ہے جب کہ وہ متاثرہ سائیڈ کی آنکھ جھپنکنے کی اہلیت سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔

’بیلز پالسی‘ کی وجہ سے چہرے کی متاثرہ سائیڈ کے دانت بھی سخت متاثر ہوجاتے ہیں اور مریض کھانا چبانے کی طاقت سے بھی محروم ہوجاتا ہے جب کہ اسی طرف کی آنکھ بھی شدید متاثر ہوتی ہے اور اس سے کئی ماہ تک پانی بہتا رہتا ہے۔

بعض افراد میں ’بیلز پالسی‘ کی علامات کئی ہفتے قبل نظر آنا شروع ہوجاتی ہیں لیکن ان علامات کو پہچاننا مشکل ہوتا ہے۔

انفیکشن کی صورت میں سب سے پہلے انسان کے کانوں میں گھنٹیاں بجنے اور آوازیں آنا شروع ہوسکتی ہیں لیکن کانوں میں آوازیں آنے کا مسئلہ دوسرے مسائل کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔

’بیلز پالسی‘ سے متاثرہ افراد چند ہفتوں تک کھانے کے ذائقے سے بھی محروم ہوجاتا ہے، یعنی انہیں کسی بھی کھانے کا ذائقہ نہیں آتا لیکن متاثرہ شخص کی تمام علامات تین مہینے بعد انتہائی سست روی سے بہتر ہونا شروع ہوتی ہیں اور 50 فیصد علامات اگلے 9 ماہ تک ٹھیک ہوجاتی ہیں۔

’بیلز پالسی‘ سے متاثرہ شخص کو ماہرین صحت اینٹی وائرل اور اسٹیرائڈ ادویات دیتے ہیں اور ان ادویات کا کورس کھانا لازمی ہوتا ہے جب کہ بعض اوقات اسٹیرائڈ ادویات لینے کی وجہ سے مریض میں دیگر پیچیدگیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں، تاہم زیادہ تر افراد پر مذکورہ ادویات کوئی منفی اثرات مرتب نہیں کرتیں۔

ہولی وڈ اداکارہ انجلینا جولی نے بھی حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ طلاق کے وقت وہ ’بیلز پالسی‘ سے متاثر ہوئی تھیں۔

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کو دیے گئے انٹرویو میں انجلینا جولی نے طلاق، ’بیلز پالسی‘، ہولی وڈ اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات کی۔

انہوں نے ہولی وڈ کی دنیا کو کھوکھلا قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے انڈسٹری کو اس وقت ہی خیرباد کہہ دیا تھا جب ان کی طلاق ہوگئی تھی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ اب اداکاری کا آغاز کرتیں تو وہ کبھی بھی ہولی وڈ کو جوائن نہ کرتیں۔

انجلینا جولی نے اپنی طلاق پر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ جب ان کی شادی ختم ہونے کے معاملات چل رہے تھے تب وہ شدید ڈپریشن کا شکار تھیں اور ان میں جسمانی تبدیلیاں بھی رونما ہوئیں۔

ایوارڈ یافتہ اداکارہ کے مطابق شدید ڈپریشن کی وجہ سے ان کا شوگر لیول بھی بے ترتیب ہوچکا تھا، جس وجہ سے انہیں ’بیلز پالسی‘ ہوگیا۔

اداکارہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان میں ’بیلز پالسی‘ کی کتنے ماہ تک شدید علامات جاری رہیں اور انہوں نے مذکورہ بیماری کا مقابلہ کیسے کیا، تاہم اعتراف کیا کہ انہیں منی فالج ہوگیا تھا۔

عام ماہرین صحت ’بیلز پالسی‘ کو دماغی نہیں بلکہ اعصابی فالج قرار دیتے ہیں، کیوں کہ اس سے دماغ کو خون کی ترسیل متاثر نہیں ہوتی بلکہ دماغ سے چہرے کی طرف جانے والی ایک نس کو خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے۔

Check Also

خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کرانے والا پہلا شخص دو ماہ بعد دم توڑ گیا

جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کے گردے کی پیوند کاری کروانے والا پہلا مریض …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *