Home / جاگو صحت / ہوائی سفر کے بعد گرم پانی سے نہانا کتنا نقصاندہ ہے؟

ہوائی سفر کے بعد گرم پانی سے نہانا کتنا نقصاندہ ہے؟

اکثر مسافر حضرات طویل ہوائی سفر کے بعد تھکن اتارنے کے لیے گرم پانی سے نہاتے ہیں جو کہ ماہرین کے نزدیک نقصاندہ ہے۔

مسافر چاہے جہاز میں ہوں، ویٹنگ لاؤنج میں یا پھر ہوٹل میں یہ سارے پبلک مقامات میں شمار ہوتے، جہاں ان کے علاوہ بھی کئی لوگ آتے جاتے ہیں۔ اس لیے کچھ لوگ جراثیم سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی ہوائی سفر کے بعد کافی دیر تک گرم پانی سے نہاتے ہیں۔

ماہرین صحت ایسا کرنے سے سے منع کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ گرم پانی کے شاور سے جراثیم تو دور ہوجاتے ہیں مگر یہ جلد کو انتہائی ضروری تحفظ سے بھی محروم کر دیتا ہے۔ جیسے اس سے جلد کی قدرتی چکنائی کم ہونے لگتی ہے۔

طیارے پر خدمات انجام دینے والے خواتین و حضرات ملازمت کے دوران ایک ماہ میں تقریباً 60,000 میل کا سفر طے کرتے ہیں، لیکن یہ لوگ ٹھنڈے شاور کو ترجیح دیتے ہیں حالانکہ وہ ان تمام جراثیموں سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے سفری ماہر کا کہنا ہے کہ گرم پانی آپ کی جلد سے قدرتی تیل اور صحت مند بیکٹیریا کو صاف کردیتا ہے، اس طرح ایگزیما اور جلد کے مہاسوں جیسے مسائل بڑھنے لگتے ہیں۔

اگر گرم پانے سے نہاتے ہوئے صابن کا استعمال کیا جائے تو یہ جلد کی حفاظت میں معاون کردار ادا کرنے والے مائیکرو بایوم کو صاف کردیتا ہے جبکہ مائیکرو بایوم جسم کی مجموعی صحت کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔

بھاپ سے بھرے گرم شاور کے بجائے، ماہرین صحت لوگوں کو 60 ڈگری فارن ہائیٹ سے کم درجہ حرارت کے ٹھنڈے پانی سے شاور لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔

اگر کوئی مسافر یا شخص ٹھنڈے پانی سے نہاتا ہے تو یہ مدافعتی صحت کو مضبوط بنانے، خون کی گردش کو بہتر بنانے، ڈپریشن کی علامات سے لڑنے، دردکو کم کرنے اور صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

Check Also

خنزیر کا گردہ ٹرانسپلانٹ کرانے والا پہلا شخص دو ماہ بعد دم توڑ گیا

جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کے گردے کی پیوند کاری کروانے والا پہلا مریض …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *