Home / جاگو انٹرٹینمنٹ / فاطمہ سہیل سابق شوہرکی حقیقت سامنے لے آئیں

فاطمہ سہیل سابق شوہرکی حقیقت سامنے لے آئیں

اداکار و گلوکارمحسن عباس نے عدالت کے سامنے اپنی غربت و بے روز گاری کی کہانی سنا کر اپنے بچے کا خرچا دینے سے انکار کردیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق محسن عباس حیدر کی سابقہ اہلیہ اور بو ل ٹی وی کے مقبول شو کی میزبان فاطمہ سہیل بچے کی کفالت کی مالی استطاعت نہ رکھنے کے اداکار کے جھوٹے دعویٰ کی حقیقت سامنے لے آئیں ہیں۔

بے روزگار ہوں، بچے کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتا 

فاطمہ سہیل کا اس با رے میں کہنا ہے کہ میرے سابق شوہر لوگوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ مقدمے سے بری ہو چکے ہیں جب کہ ایسا نہیں ہے۔

ان کے خلاف مقدمہ ابھی تک عدالت میں ہے جس میں ان پر مجھ پر تشدد کرنے اور جان سے مارنے کی کوشش کی وجہ سے دفعہ 506 لگائی گئی ہے۔

فاطمہ سہیل کا کہنا ہے کہ محسن عباس حیدر نے تصویر کا صرف ایک رخ دکھایا ہے جو کہ حقیقت کے بالکل برعکس ہے۔

انھوں نے بتا یا کہ ان کے سا بق شوہر بے روزگاری کا بہانہ بنا کر بچے کا خرچہ دینے سے انکار کر رہے ہیں مگر سچ تو یہ ہے کہ وہ مالی طور پر خاصے مستحکم ہیں، اگر نہیں ہیں تو ڈیفنس فیز 6 کے گھر کی اقساط کیسے ادا کر رہے ہیں اور اپنا خرچہ کیسے اٹھا رہے ہیں؟

فاطمہ سہیل نے مزید حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ محسن عباس باقاعدگی سے کنسرٹ کر رہے ہیں مگر ان کے پاس بچے کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ محسن عباس نے حال ہی میں اپنے بچے کا خرچا دینے سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں اپنا جواب جمع کرا یا تھا کہ  سابقہ اہلیہ کو پہلے بھی خرچہ ادا کرتا رہا اور تمام حقوق پورے کیے۔

محسن عباس نے مو قف اپنا یا کہ میرے حالات آجکل سخت ہیں، بے روز گارہوں،سابقہ بیوی اور بچے کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتا۔

واضح رہے کہ فیملی کورٹ کی جج مائرہ حسن نےفریقین کے وکلاء کو بحث کے لیے طلب کیا تھا ۔

محسن عباس حیدر اوراُن کی سابقہ اہلیہ فاطمہ سہیل کے درمیان تنازع سامنے آیا تھا جس میں اہلیہ نے گلوکار پر تشدد کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ محسن کے نازش نامی ماڈل سے ناجائز تعلقات ہیں جس کی وجہ سے شوہر ان پر تشدد کرتا ہے۔

Check Also

لڑکی کو محبت نہیں سیکیورٹی اور لگژری چاہیے ہوتی ہے: آغا علی

پاکستانی معروف اداکار، میزبان، ماڈل و گلوکار آغاز نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *