Home / جاگو دنیا / کورونا وائرس نے چینی کاروبار ٹھپ کردیے

کورونا وائرس نے چینی کاروبار ٹھپ کردیے

تفصیلات کے مطابق چین دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پولٹری تیار کرنے والا ملک ہے اور گوشت کی قلت کو پورا کرنے کے لئے پیداوار بڑھا رہا ہے۔ لیکن حالیہ چند ہفتوں سے چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے مرغی کے نرخوں میں کمی واقع ہوگئی ہے اور متعدد علاقوں میں مویشیوں کی نقل مکانی پر پابندی، تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کی وجہ سے کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے۔

چینی حاکم کے مطابق پولٹری کا کام کرنیوالے پریشان دکھائی دے رہے ہیں  کیونکہ انکا سرمایہ ڈوبنے کا خدشہ ہے کیونکہ چین میں ہوٹل، ریسٹورینٹ بھی متاثرہ علاقوں میں بند کیے جا چکے ہیں.

چین کی کچھ بڑی بندرگاہوں پر سور کاخنزیز گوشت ، مرغی اور گائے کا گوشت کے ہزاروں کنٹینر کھڑے ہیں لیکن نقل و حمل میں خلل پڑنے کہ وجہ سے انہیں کہیں منتقل نہیں کیا جا رہا، کام کرنے کے لئے کوئی مزدور بھی نہیں مل رہا۔

تنجائی، شنگھائی اور ننگبو سمیت دیگر بندرگاہوں پر سامان پڑا ہوا ہے چین بھر میں سفری پابندیوں کی وجہ سے کنٹینرز کو منتقل کرنے کے لئے ٹرک بھی دستیاب نہیں،بندرگاہوں پر کب کام شروع ہو گا ابھی تک واضح نہیں کیونکہ ٹرک ڈرائیور جو دوسرے شہروں سے آئے تھے انہیں 14 روز کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے اور ٹرک چلانے پر پابندی لگا دی ہے

چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لیو ژاؤومنگ کا کہنا ہے کہ 220 ملین سے زیادہ تارکین وطن مزدور بھی وقت پر واپس نہیں آئے اور وہ فروری یا مارچ کے آخر میں سفر کرسکتے ہیں۔

چین جنوبی امریکہ ، یورپ اور امریکہ سے بھی گوشت کا بڑے پیمانے پر درآمد کنندہ ہے ، اور افریقی سوائن بخار کی وجہ سے قلت کو کم کرنے میں مدد کے لئے خریداری میں اضافہ کر رہا ہے۔

چینی کسٹم کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2019 میں چین میں گوشت کی درآمدات میں تقریبا 50 فیصد اضافہ ہوا اور یہ ریکارڈ 6.2 ملین ٹن رہا

Check Also

سلوواکیہ کے وزیراعظم پر حملے کی ویڈیو منظر عام پر

گزشتہ روز فائرنگ میں زخمی ہونے والے سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت اب …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *