Home / تازہ ترین خبر / وزیر اعظم نے اسلام آباد حادثے میں جانی نقصان کا نوٹس لیا ہے، شبلی فراز

وزیر اعظم نے اسلام آباد حادثے میں جانی نقصان کا نوٹس لیا ہے، شبلی فراز

shi

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت کی زمین اور اثاثوں کی حفاظت ہمارا آئینی، اخلاقی اور جمہوری فرض بنتا ہے اور سرکاری یا سیاسی سرپرستی میں غیرقانونی قبضے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ اسلام آباد میں کل گاڑی کے حادثے میں 4 نوجوانوں کی ہلاکت اور جانی نقصان کے واقعے کا وزیر اعظم نے سختی سے نوٹس لیا۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں قبضہ مافیا کے خلاف جاری مہم پر بھی بات ہوئی، سرکاری زمینوں خصوصاً ریلوے کی زمین پر لوگ بہت آسانی سے قابض ہو جاتے ہیں اور وہاں مختلف سرگرمیاں شروع کر دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر ریلوے اعظم سواتی کو تلقین کی گئی ہے کہ اس معاملے کو بہت سختی سے لینا ہے اور حکومت کی زمین اور اثاثوں کی حفاظت ہمارا آئینی، اخلاقی اور جمہوری فرض بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ زمینوں پر قبضے کرتے ہیں تو قانون کی حکمرانی کو دھچکا لگتا ہے اور لوگوں خصوصاً بیرون ملک رہنے والوں میں عدم تحفظ کا احساس جنم لیتا ہے لہٰذا ہم نے ایسے اقدامات کرنے ہیں جس سے لوگ اپنی زمینوں کے بارے میں فکرمند نہ ہوں۔

شبلی فراز نے کہا کہ کوئی بھی غیرقانونی قبضہ جو سرکاری یا سیاسی لوگوں کی سرپرستی میں ہو گا تو اس پر سخت کارروائی کی جائے گی

ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک نیا پاکستان ہاؤسنگ کا تعلق ہے تو یہ نہیں ہے کہ حکومت یہ گھر بنائے گی، حکومت کا کام ہے کہ وہ لوگوں کے لیے سہولت کار بنے جو گھر خرید نہیں سکتے یا ان میں ان معاشی سکت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کو عملی جامع پہنایا، وزیر اعظم گزشتہ 18 مہینے سے ہفتہ وار میٹنگ کرتے ہیں اور حکومت نے ایک ایسا نظام متعارف کرایا ہے جس میں مکان کے لیے این او سی، نقشے پاس کرنے کا عمل مختصر وقت میں کردیا جائے گا اور 30 دن سے تین مہینے میں جاری کردیے جائیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بینک کم کے گھروں کے کسی کو قرض نہیں دیتے تھے لیکن حکومت نے اسٹیٹ بینک کی وساطت سے دیگر بینکوں کو راضی کیا ہے کہ بینک جتنے بھی قرضے دیتے ہیں اس میں سے پانچ فیصد یعینی 378 ارب روپے اس کم لاگت کے گھروں کے منصوبوں کے لیے مختص کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ م لاگت کے گھروں کے لیے شرح سود بھی کم ہے، 5 مرلے کے گھر پر پہلے 5سال شرح سود 5فیصد رکھی ہے گئی اور بقیہ 5سال کے لیے 7فیصد رکھی گئی ہے جبکہ اسی طرح 10مرلے کے قرض کے لیے بھی قرض کی شرح آسان رکھی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان قرضوں کی شرح اس طرح رکھی گئی ہے کہ اگر کوئی شخص گھر کا کرایہ دتا ہے کہ تو اس کی قسط اتنی ہی بنے گی جس کے نتیجے میں وہ قسط کی شکل میں قرض بھی واپس کر سکے گا اور آخر میں گھر بھی اس کا ہو جائے گا۔

وزیر اطلاعات نے وزارت ہاؤسنگ کی جانب سے بنائے جا رہے منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کئی سال سے التوا کا شکار 11 منصوبے 35ہزار 721 یونٹس بنا رہے ہیں اور اس پر 140 ارب روپے خرچ ہوں گے اور اس کو دوبارہ فعال کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 6 منصوبے چل رہے تھے، وہ 21ہزار 377 یونٹس بنا رہے ہیں جن پر 210 ارب روپے ان پر خرچہ آ رہا ہے جبکہ جون تک 14 منصوبے مکمل ہو جائیں گے جس میں 54 ہزار 61 یونٹس ہیں اور اس پر 272ارب روپے کا خرچ آیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ 35ہزار 636 یونٹس ہیں جن پر 657 ارب روپے کا خرچہ ہو گا جبکہ دسمبر 2021 میں 2 لاکھ 29 ہزار یونٹس پر مشتمل منصوبے شروع ہو جائیں گے جن پر 830 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

Check Also

سپریم کورٹ: جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری پر1 ماہ میں پیش رفت رپورٹ طلب

سپریم کورٹ نے سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری پر ایک ماہ میں پیشرفت …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *