Home / جاگو دنیا / جو بائیڈن ملاقات کے دوران چینی صدر ہم منصب سے ’ریڈ لائنز‘ طے کرنے کے خواہاں

جو بائیڈن ملاقات کے دوران چینی صدر ہم منصب سے ’ریڈ لائنز‘ طے کرنے کے خواہاں

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ چینی ہم منصب شی جن پنگ سے اعلیٰ سطح کی ملاقات کے دوران کشیدہ تعلقات پر ’ریڈ لائن‘ طے کرنے کی کوشش کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ پیر کو انڈونیشیا میں ہونے والے جی20 ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق یہ ملاقات امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں ان کی ڈیموکریٹک پارٹی کی غیر متوقع کامیابی کے بعد ہونے جا رہی ہے جبکہ ان کی بھاری شکست کی پیش گوئی کی گئی تھی۔

جوبائیڈن نے کہا کہ ’میں شی جن پنگ کو اور وہ مجھے جانتے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ واضح بات چیت کی ہے‘۔

جوبائیڈن نے کہا کہ ہمارے درمیان معمولی سی غلط فہمی ہے اور ہمیں صرف یہ معلوم کرنا ہے کہ وہ ’ریڈ لائنز‘ (حدود) کون سی ہیں۔

امریکی صدر نے وسط مدتی انتخابات کے چینی صدر سے ملاقات پراثر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے پتا ہے کہ میں بڑی کامیابی کے بعد آیا ہوں‘۔

خیال رہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، تجارت اور خودمختار جزیرے تائیوان جیسے معاملات پر امریکا اور چین کے درمیان تعلقات کشیدہ رہے ہیں جہاں اب امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ مثبت تعلقات کی توقع رکھتے ہیں۔

دونوں عالمی سربراہ ایک دوسرے کو دہائیوں سے جانتے ہیں جب جو بائیڈن نائب صدر تھے مگر پیر کو ہونے والی ملاقات دونوں کے صدر بننے کے بعد پہلی ملاقات ہوگی۔

وائٹ ہاؤس کے حکام کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن شمالی کوریا کو روکنے کے لیے چین کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے جہاں میزائل تجربوں کے بعد خدشہ بڑھ گیا ہے کہ شمالی کوریا جلد ہی اپنا ساتواں جوہری تجربہ کرے گا۔

’جاپان-جنوبی کوریا مذاکرات‘

امریکی صدر جو بائیڈن کی آج جنوبی کوریا کے ہم منصب یون سک یول اور جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا سے ملاقات ہوگی جہاں وہ شمالی کوریا کے میزائل پروگرام سے بڑھنے والے خطرات کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔

خیال رہے کہ چین اور شمالی کوریا اہم اتحادی ہیں اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن شی جن پنگ کو خبردار کریں گے کہ مزید میزائل اور جوہری ہتھیار بنانے کا مطلب یہ ہوگا کہ امریکا خطے میں اپنی فوجی موجودگی بڑھا رہا ہے، جس کی چین سخت مخالفت کرتا رہا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے نمائندگان کو بتایا تھا کہ ’شمالی کوریا سے نہ صرف امریکا، جنوبی کوریا اور جاپان کو خطرہ ہے بلکہ اس کے جوہری ہتھیاروں سے پورے خطے کے امن و استحکام کو خطرہ ہے‘۔

جوبائیڈن نے آج آسٹریلیا کے صدر انتھونی البانیز کے ساتھ بھی ملاقات کی جو کہ خطے کا اہم اتحادی اور کواڈ سیکیورٹی گروپ کا رکن ہے۔

دوسری جانب چین کواڈ سیکیورٹی گروپ کے ذریعے اس کو تنہا کرنے کی کوشش مسترد کی ہے، اس گروپ میں امریکا، جاپان اور بھارت بھی شامل ہیں۔

’سفارتی تلخی‘

امریکی صدر جوبائیڈن موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے منعقدہ عالمی کانفرنس سے نوم پینا کے لیے روانہ ہوئے تھے جو کہ چین کے مقابلے کے طور پر جنوب مشرقی ایشیا میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی امریکی کوششوں کا حصہ ہے۔

چین خطے میں تجارت، سفارت کاری، فوجی قوت میں اضافے کے ذریعے کئی برسوں سے خطے میں خود کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ایسٹ ایشیا سمٹ کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ چین کی طرف سے حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا بات کرے گا۔

جوبائیڈن نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو درپیش خطرات کے خلاف امریکا جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن (آسیان) کے ساتھ کام کرے گا۔

جوبائیڈن اور شی جن پنگ نے اتوار کو مشرقی ایشیا کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا کے دارالحکومت بالی کے جزیرے میں جی-20 ممالک اور اس کے بعد بینکاک میں اپیک کے اجتماع میں بھی شرکت کریں گے۔

مذاکرات میں یوکرین جنگ کے نتائج غالب رہنے کا امکان ہے حالانکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن مذاکرات میں شریک نہیں ہوں گے۔

Check Also

برطانوی انتخابات: پاکستانی نژاد روزینہ ایلن خان پھر کامیاب

برطانوی عام انتخابات میں پاکستانی نژاد روزینہ ایلن خان لندن کے علاقے ٹوٹنگ سے ایک …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *