Home / جاگو دنیا / یورپ میں کورونا وائرس کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کا خدشہ

یورپ میں کورونا وائرس کے بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کا خدشہ

کوپن ہیگن: عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ وہ یورپ میں کورونا وائرس کے واقعات کو ایک ‘دھماکے’ کی شکل میں دیکھ رہے ہیں اور شرح اموات میں اضافے کے پیش نظر آنے والے دنوں میں مشکل حالات کا انتباہ جاری کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوگ نے کہا کہ ہم ایک دھماکا دیکھ رہے ہیں، وہ اس طرح کہ یورپی خطے میں 10لاکھ کیسز کا اضافہ ہونے میں صرف دو دن لگے ہیں۔

ہنس کلوگ ویب کیم کے ذریعے اجلاس سے خطاب کرنے کے باوجود ماسک پہنے ہوئے تھے اور انہوں نے کہا کہ اموات کی شرح آہستہ آہستہ بڑھتی دیکھی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ مشکل وقت ہو گا، ہمیں اس معاملے پر ایماندارانہ طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ، کلوج نے خبردار کیا کہ اسکولوں کو بند کرنے کو ایک آخری حربے کے طور پر دیکھا جانا چاہیے، خصوصاً ایسی صورت میں کہ جب ہمارے پاس یہ کہنے کی کوئی وجہ نہیں کہ اسکول کیسز کی منتقلی کا ایک اہم محرک ہیں۔

کلوگ نے ​​کہا کہ ہمیں آخر تک اسکولوں کو کھلا رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہم کووڈ-19 کی وجہ سے اپنی نسل گنوانے کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں۔

تاہم علاقائی ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ جمود برقرار رکھنے کا آپشن نہیں ہے اور انہوں نے متناسب اہداف کے حامل اقدامات اٹھانے پر زور دیا جنہیں بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔

کلوگ نے زور دے کر کہا کہ حکومتوں کو دو چیزوں کو مدنظر رکھنا چاہیے، ہم آہنگی تاکہ لوگ دیکھ سکیں کہ ہم اپنی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہیں یا نہیں، اور پیش گوئی کیے جانے کی قابلیت، تاکہ لوگ یہ جان سکیں ہم اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں اور یہ ہونے والا ہے۔

انہوں نے چہرے کے ماسک کے بڑے پیمانے پر استعمال پر زور دیا۔

کلوگ نے کہا کہ عام مقامات پر ماسک پہننے اور معاشرتی اجتماعات پر سخت قابو رکھنے سے ہم فروری تک پورے یورپی خطے میں 2 لاکھ 66ہزار افراد کی جان بچاسکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت یورپ روس اور وسطی ایشیا سمیت 53 ممالک کا احاطہ کرتا ہے اور جمعرات کے روز اس خطے میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 20لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جس میں سے 20 لاکھ کیسز پچھلے 7 دنوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

یہاں ایک طرف کووڈ-19 کی وبا سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے تو کلوگ نے کہا کہ اس سے بھی ہم سیکھ سکتے ہیں کہ اگر مزید خطرناک وائرس آئے تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ذرا تصور کریں کہ کووڈ اتنی آسانی سے خسرہ کی طرح پھیل گیا تھا یا تصور کریں کہ کووڈ ایبولا جتنا مہلک ہوتا، ہمیں مستقبل کی بہتر تیاریوں کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ دنیا بھر میں اب تک کم از کم 4 کروڑ 86 لاکھ 82ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور 12 لاکھ 33ہزار 330 موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

دنیا بھر میں سب سے زیادہ 96لاکھ 9ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر اور 2 لاکھ 34 ہزار 937 ہلاک ہو چکے ہیں۔

Check Also

بھارتی شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش برآمد، حالات کشیدہ

بھارت کے شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش ملنے کے بعد …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *