Home / جاگو بزنس / اسٹیل ملز، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کے عمل میں پیش رفت

اسٹیل ملز، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کی نجکاری کے عمل میں پیش رفت

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس (ایچ ای سی) کے 96.6 فیصد حصص کے فروخت کے اسٹرکچر کی منظوری دے دی اور پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے لین دین کے اسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی۔

وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت سی سی او پی نے وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس کے ٹائپ ٹیسٹنگ لائسنس میں توسیع کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کی سربراہی میں ایک کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا، کمیٹی مالیاتی مشیر کی مشاورت سے مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق پاکستان سٹیل ملز کے ٹرانزیکشن اسٹرکچر میں بہتری لانے کی ذمہ دار ہوگی۔

کمیٹی نے ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی ٹرانزیکشن کی ساخت کی منظوری بھی دے دی۔

یہ فیصلہ پہلے ہی کیا جاچکا تھا تاہم وفاقی کابینہ نے اضافی معلومات کے حصول تک اس کی توثیق نہیں کی تھی۔

نجکاری کمیشن کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اگر اس سودے کو آگے بڑھایا گیا تو نیا سرمایہ کار ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی میں سرمایہ، آپریشنل مہارت اور کمپنی کے نئے پروڈکٹ کی ترقی کو یقینی بنا سکتا ہے اس اقدام سے درمیانے اور کم آمدنی والے گروپس کے لیے ہاؤس مارگیج مارکیٹ میں کمپنی کی حصہ داری میں اضافہ ہوگا۔

کمیٹی نے نجکاری کمیشن بورڈ (پی سی بی) کی تجویز کو بھی منظوری دے دی جس میں نجکاری کمیشن کے چیئرمین / سیکریٹری کو اجازت دینے کا کہا گیا تھا کہ وہ نجکاری کے سودے پر عملدرآمد کے لیے شیڈول بینکوں میں اکاؤنٹس کھولنے، چلانے اور بند کرنے کے لیے کمیشن کے افسران کو اختیار دیں۔

وفاقی حکومت کی ملکیتی اراضیوں کی فروخت کے لیے نجکاری کمیشن کے مقرر کردہ مالیاتی مشیر نے کمیٹی کو نیلامی کے قیمت کے بارے میں بریفنگ دی اور سودوں کے باقی حصوں کو آگے بڑھانے کے لیے رہنمائی طلب کی۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ 27 مختلف اراضی میں سے 23 کی بولی کی قیمت موصول ہوچکی ہے۔

کمیٹی نے مالیاتی مشیر کو ملتان اور رحیم یارخان میں دو مختلف اراضی کی فروخت کے لیے طریقہ کار متعین کرنے کی ہدایت کی۔

کمیٹی نے سوات اور لاہور میں زیر التوا دو مختلف اراضی کی فروخت سے متعلق مسائل کے حل کے لیے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹریز سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

نجکاری کے عمل کو سہل انداز میں آگے بڑھانے کے لیے کمیٹی نے ایک ماڈل سوالنامہ کی منظوری بھی دی جس میں نجکاری کے لیے منظور کردہ ادارہ سے متعلق تمام معلومات کے حصول میں مدد ملے گی۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ تمام وزارتیں، ڈویژنز اور سرکاری کاروباری ادارے سوالنامہ موصول ہونے کے 30 دنوں کے اندر معلومات فراہم کریں گے۔

اجلاس میں نیشنل پاور پارکس منیجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری سے متعلق مختلف امور کے جائزے کے لیے کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

کمیٹی میں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ، وزیر نجکاری، سیکریٹری خزانہ، مشیر توانائی اور نیپرا کا نمائندہ شامل ہوگا، کمیٹی کا اجلاس ایک ہفتے کے اندر اندر ہوگا، کمیٹی مختلف مسائل کا جائزہ لے گی اور متعلقہ حلقوں کی مشاورت سے زیرالتوا مسائل کے حل کے لیے طریقہ کار وضع کرے گی۔

Check Also

انٹر بینک میں ڈالر سستا ہوگیا

انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر سستا ہوگیا۔ اسٹیٹ بینک آف …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *