Home / جاگو دنیا / امریکا: ‘جو بائیڈن کو پیشہ ورانہ طریقے سے اقتدار منتقل کریں گے’

امریکا: ‘جو بائیڈن کو پیشہ ورانہ طریقے سے اقتدار منتقل کریں گے’

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ صدارتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے امیدوار جو بائیڈن کو انتہائی پیشہ ورانہ طور پر اقتدار منتقل کیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق قطر کے زیراہتمام منعقدہ عالمی سلامتی فورم سے خطاب کرتے ہوئے رابرٹ اوبرائن نے متعدد بار اقتدار کی منتقلی کا ذکر کیا۔

انہوں نے حالیہ امن معاہدوں کا حوالے سے کہا کہ بحرین، سوڈان اور متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کے ساتھ معاہدہ رخصت ہونے والے امریکی صدر کی بڑی کامیابی ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر نے کہا کہ اگر جو بائیڈن کامیاب ہوتے ہیں جیسا کہ چیزوں سے ظاہر ہو رہا ہے تو ہمارے پاس قومی سلامتی کونسل سے پیشہ ورانہ تبدیلی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کوئی سوال نہیں ہے، ان عہدوں پر فائز ہونے کے لیے جو بائیڈن کے پاس بہت سے پیشہ ورانہ لوگ آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے وقت گزار لیا ہے اور اب کورونا کی وجہ سے انتہائی نازک صورتحال کے پس منظر میں بھی پرامن طریقے سے اقتدار کی کامیابی سے منتقلی ہوگی۔

گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بظاہر حالیہ صدارتی انتخاب میں امیدوار جو بائیڈن کے مقابلے میں اپنی شکست کو تسلیم کرلیا تھا۔

امریکی صدر نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘انتخاب میں سخت دھاندلی کی وجہ سے وہ (جو بائیڈن) جیت گئے’۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا اور متعدد مرتبہ کہا تھا کہ وہ مقدمات کے ذریعے نتائج کو کالعدم کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب میں شکست کا سامنا کرنے والے امریکی صدر 74 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سابق اہلیہ و سابق ماڈل 71 سالہ ایوانا ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کے سابق شوہر ضدی ہیں، وہ ہار نہیں مانیں گے۔

امریکی میگزین پیپلز کو دیے گئے انٹرویو میں ایوانا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ امریکی انتخابات میں سابق شوہر کی شکست کو تسلیم کر چکی ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ ہار اور جیت کا یہ کھیل ختم ہوجائے۔

Check Also

بھارتی شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش برآمد، حالات کشیدہ

بھارت کے شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش ملنے کے بعد …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *