Home / جاگو پاکستان / دادو: 2 ملزمان نے 11 سالہ بچی کا ’ریپ’ کردیا

دادو: 2 ملزمان نے 11 سالہ بچی کا ’ریپ’ کردیا

دادو: خیرپور نتھن شاہ ٹاؤن سے 7 کلومیٹر دور کھتری گاؤں میں 2 ملزمان نے ایک 11 سالہ بچی کو مجرمانہ حملے کا نشانہ بنا ڈالا۔

بچی کو فوری علاج کے لیے کے این شاہ تعلقہ ہسپتال میں داخل کردیا گیا۔

ایک کسان گھرانے سے تعلق رکھنے والی بچی کے ساتھ اس وقت ریپ کیا گیا جب وہ گلی میں کھیلنے کے لیے گھر سے باہر آئی تھی۔

علاقے کے کچھ رہائشیوں کا کہنا تھا کہ دو ملزمان کی جانب سے گلی میں بچی کا ریپ کیا گیا اور کسی میں انہیں روکنے کی ہمت نہیں ہوئی کیونکہ وہ بااثر خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔

علاوہ ازیں بچی کے والدین نے کے این شاہ تھانے میں 2 ملزمان کے خلاف ایف آئی آر (2021/46) درج کروا دی جبکہ ایس ایس پی دادو اعجاز شیخ کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

دو ریپسٹ کو عمر قید

دوسری جانب ایک علیحدہ معاملے میں دادو کے فورتھ ایڈیشنل سیشنز نے 12 سالہ بچی کے گینگ ریپ پر 2 بھائیوں خالد اور بلاول کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

اس کے علاوہ ملزمان پر 2، 2 لاکھ روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے اور انہیں سزائیں پوری کرنے کے لیے حیدرآباد جیل بھیج دیا گیا۔

امینیانی تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق دادو تعلقہ میں واقع سجن گاؤں میں یکم جولائی 2020 کو جاگیردار کے بیٹے خالد اور بلاول ایک کسان کے گھر میں گھسے اور ان کی بیٹی کو اغوا کرلیا۔

ایف آئی آر کے مطابق وہ دونوں بچی کو اوتاق میں لے گئے جہاں اس کا ریپ کیا گیا۔

قبل ازیں رواں ماہ میں ہی دادو کے علاقے چھنو شہداد میں ایک 3 سالہ بچی کو ریپ کے بعد زندگی کی جنگ اور موت کی کشمکش میں چھوڑ دیا گیا تھا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) دادو اعجاز احمد جو متاثرہ بچی کی خیریت دریافت کرنے آئے تھے، انہوں نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ 18 سالہ لڑکے نے 3 سالہ بچی کو ریپ کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے اوائل میں بھی صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور میں ایک 7 سالہ بچی کو ریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

بچی کے والد کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی شام کے وقت گھر کے کام سے دکان سے سامان لینے گئی تھی لیکن وہ واپس نہیں آئی، جس پر اس کی تلاش شروع کی گئی اور اگلی صبح گنے کے کھیت سے اس کی نیم برہنہ حالت میں لاش ملی تھی۔

قبل ازیں سندھ کے ضلع کشمور میں ایک خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر اسے اور اس کی کم سن بیٹی کو ریپ کیے جانے کا واقعہ منظر عام پر آیا تھا جس پر عوام کا شدید غم و غصہ سامنے آیا تھا۔

مذکورہ واقعے کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایک پولیس اہلکار نے اپنی بیٹی کو مہرہ بنایا تھا جس پر ملک بھر میں ان کو خوب سراہا گیا تھا۔

Check Also

رواں ماہ کے آخر میں ترک صدر کا دورہ پاکستان متوقع

رواں ماہ کے آخر میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *