Home / جاگو پاکستان / چینی اسکینڈل کی تحقیقات میں بغیر ثبوت گرفتاری نہیں ہوگی، ایف آئی اے

چینی اسکینڈل کی تحقیقات میں بغیر ثبوت گرفتاری نہیں ہوگی، ایف آئی اے

لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ایڈیشنل ڈائریکٹر اور چینی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ابو بکر خدا بخش نے فیصلہ کیا ہے کہ بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائے گی۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور محمد رضوان نے بھی اجلاس میں شرکت کی تھی۔

اس سے قبل محمد رضوان کو حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ‘ناراض’ رہنما جہانگیر خان ترین اور 30 قانون سازوں کے مطالبے پر تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا تھا’۔

ابوبکر خدا بخش نے تصدیق کی کہ چینی اسکینڈل میں بغیر کسی ثبوت کے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک اس معاملے میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

محمد رضوان کو تحقیقات ٹیم کے سربراہ کی حیثیت سے عہدے سے ہٹانے کے بعد معاملے میں ‘سست’ پیشرفت سے متعلق سوال کے جواب میں ابوبکر خدا بخش نے کہا کہ یہ معاملہ نہیں ہے، ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم اپنا کام پیشہ ورانہ انداز میں کر رہی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چینی اسکینڈل کی تحقیقات کی نگرانی کی ذمہ داری سینیٹر علی ظفر کو دی گئی ہیں اور انہوں نے جہانگیر ترین کی قانونی ٹیم اور ایف آئی اے کے عہدیداروں سے اس معاملے کی اب تک کی جانے والی تحقیقات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ملاقاتیں کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف درج ایف آئی آر پر ایف آئی اے کی تحقیقات کا تجزیہ کم سے کم وقت کے اندر مکمل ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اُمید ہے کہ ایک ماہ کے اندر حتمی رپورٹ مئی میں وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔

وزیر اعظم نے سینیٹر علی ظفر پر مشتمل ایک رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ جہانگیر ترین کے خلاف قانونی کارروائی حقائق پر مبنی ہے یا انہیں نشانہ بنایا جارہا ہے۔

کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی اپنی پارٹی کے 30 قانون سازوں سے ملاقات کے بعد کیا گیا تھا جنہوں نے جہانگیر ترین کے اس مؤقف کی حمایت کی تھی کہ انہیں شکار کیا جارہا ہے۔

Check Also

رواں ماہ کے آخر میں ترک صدر کا دورہ پاکستان متوقع

رواں ماہ کے آخر میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *