Home / جاگو دنیا / جنگجو، سابق عہدیداران کو ان کے ’جرائم‘ پر سزا نہ دیں، طالبان سربراہ کا حکم

جنگجو، سابق عہدیداران کو ان کے ’جرائم‘ پر سزا نہ دیں، طالبان سربراہ کا حکم

کابل: طالبان کے سپریم لیڈر نے اپنے جنگجوؤں کو حکم دیا ہے کہ وہ سابقہ حکومت کے اہلکاروں کو ان کے ماضی کے ’جرائم‘ پر سزا نہ دیں۔

یہ بیان اس ویڈیو کے سامنے آنے کے کچھ دن بعد منظر عام پر آیا جس میں ایک سابق فوجی کمانڈر کو زد و کوب کیا جارہا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے ٹوئٹر پر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کا پیغام دیا جس میں طالبان حکام کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ افغانوں کے ملک چھوڑ کر جانے کی حوصلہ شکنی کریں کیونکہ بیرون ملک ان کو عزت نہیں دی جائے گی۔

ملا ہیبت اللہ کے بیان میں کہا گیا کہ ’گزشتہ حکومت کے ملازمین کو ان کے جرائم پر سزا مت دیں‘۔

طالبان سربراہ کا کہنا تھا کہ اگست میں طالبان کے قبضے کے بعد اعلان کی گئی عام معافی کا احترام کرنا چاہیے۔

امریکا، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے طالبان پر سابق انتظامیہ کے کئی درجن اہلکاروں کے ماورائے عدالت قتل کا الزام لگایا گیا ہے۔

بدھ کے روز طالبان نے بیان دیا تھا کہ ویڈیو میں سابق فوجی کمانڈر سے مار پیٹ کرنے والے طالبان جنگوؤں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ طالبان کے جانب سے ایک غیر معمولی ردعمل تھا جو سوشل میڈیا پر طالبان کے ظلم کو ظاہر کرنے والی اسی طرح اور اس سے کہیں زیادہ بھیانک درجنوں ویڈیوز اور تصاویر میں سے ایک پر آیا۔

منگل کے روز افغان دارالحکومت کابل میں خواتین کے چھوٹے سے گروہ نے پرتشدد کارروائیوں کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

اس وقت ہزاروں افغان اور خاص طور پر سابق حکومت کے ملازمین ملک چھوڑنے کے لیے بے چین ہیں لیکن طالبان سربراہ کا کہنا ہے کہ حکام کو انہیں ملک میں رہنے پر قائل کرنا چاہیے۔

طالبان ترجمان کے مطابق طالبان سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دیگر ممالک میں افغانوں کی کوئی عزت نہیں ہے اس وجہ سے کسی افغان کو باہر نہیں جانا چاہیے‘۔

افغانوں کے ملک سے باہر جانے میں حالیہ انسانی بحران اور معیشت کے تباہ ہونے کے بعد مزید اضافہ ہوگیا ہے، اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ انسانی بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔


Check Also

بھارتی شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش برآمد، حالات کشیدہ

بھارت کے شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش ملنے کے بعد …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *