Home / جاگو دنیا / امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کو ایرانی سفیر کی عیادت سے روک دیا

امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ کو ایرانی سفیر کی عیادت سے روک دیا

امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو امریکا میں ایرانی سفیر ماجد تخت کی عیادت سے روک دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف مقامی اسپتال میں زیر علاج ایرانی سفیر کی عیادت کو جانا چاہتے تھے تاہم امریکی حکام کی جانب سے انہیں اجازت نہیں دی گئی۔

ایرانی وزیر خارجہ اپنی رہائش گاہ کے قریب ہی موجود اسپتال میں ایرانی سفیر ماجد تخت کی عیادت کو جانا چاہتے تھے جو کہ کینسر کے علاج کیلئے اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

روحانی کا ایران کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کرنے والے ممالک کو واضح پیغام

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ جواد ظریف کو صرف اس صورت میں اجازت مل سکتی تھی اگر ایرانی حکومت ایران میں قید امریکییوں میں سے کسی ایک کو بھی رہا کر دیتی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران نے متعدد امریکی شہریوں کو کئی سالوں سے غیر منصفانہ طور پر قید کر رکھا ہے، ہم نے ایرانی مشن پر واضح کردیا ہے کہ ایران کسی ایک امریکی شہری کو رہا کر دے تو ایرانی مشن پر سے سفری پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔

امریکا کا رویہ بالکل غیر انسانی اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے: ایران

دوسری جانب ایران نے واقعے پر امریکی حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنائے ہوئے کہا کہ یہ رویہ بالکل غیر انسانی اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ایران کی حراست میں 4 امریکی شہری موجود ہیں جنہیں ایران نے مبینہ طور ملکی قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں قید کیا ہوا ہے۔

امریکی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران نے جون میں لبنانی نژاد امریکی شہری کو رہا کیا تھا، اس کے بعد اب امریکا کی باری ہے کہ وہ کسی ایرانی شہری کو رہا کرے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کی مشرق وسطیٰ میں پالیسیوں کے خلاف ایرانی شہریوں پر امریکا کے سفر پر پابندیاں لگانے کا عندیہ دے چکے ہیں ،گزشتہ دنوں انہوں نے ایک سینئر ایرانی حکومتی اہلکار  کو امریکا کے سفر سے روکنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ ایران اور امریکا میں رواں ماہ 14 ستمبر کو سعودی آئل تنصیبات پر ہونے والے میزائل حملے کے بعد سے شدید تناؤ چل رہا ہے۔

سعودیہ نے تیل تنصیبات پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کردیے

ان حملوں کی ذمہ داری یمن میں حکومت اور عرب عسکری اتحاد کے خلاف برسرپیکار حوثی باغیوں نے قبول کی تھی تاہم سعودی عرب نے اس کا الزام ایران پر عائد کیا ہے۔

21 ستمبر کو امریکا نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر مزید فوجی دستے اور سازو سامان بھیجنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی امریکا نے ایران کے مرکزی بینک اور دو مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کیں جنہیں واشنگٹن کی جانب سے تہران پر اب تک کی سب سے بڑی معاشی پابندیاں قرار دیا گیا۔

اس تمام تناظر میں ایران نے مؤقف اپنایا کہ اس کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں اور یہ یمن میں عرب عسکری اتحاد کی کارروائیوں کا ردعمل ہے۔

ایران جارحیت کرنے والے ملک کو تباہ کردے گا : سربراہ پاسداران انقلاب

ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے خبردار کیا ہے کہ ایران جارحیت کرنے والے ملک کو تباہ کرنے کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک نے بھی ایران پر حملہ کیا اسے ہی میدان جنگ بنادیں گے، ہم کسی بھی جارحیت کرنے والے ملک کا مسلسل تعاقب کریں گے اور اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ مکمل تباہ نہ ہوجائے لہٰذا محتاط رہیں اور غلطی نہ کریں

Check Also

بھارتی شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش برآمد، حالات کشیدہ

بھارت کے شہر پٹنہ میں اسکول سے 3 سالہ بچے کی لاش ملنے کے بعد …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *