Home / جاگو بزنس / گزشتہ حکومتوں کا 2.1 ارب ڈالر قرض ادا کر دیا، مشیر خزانہ

گزشتہ حکومتوں کا 2.1 ارب ڈالر قرض ادا کر دیا، مشیر خزانہ

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے حکومتی اقدامات کو ملکی معیشت کے لیے سود مند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے اور گزشتہ چار ماہ کے دوران ماضی کی حکومت کے لیے گئے قرض کے 2.1 ارب ڈالر بھی ادا کیے گئے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر حماد اظہر اور معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ بہتر پالیسیوں کے باعث ملک کا معاشی نظام استحکام کی طرف گامزن ہے جس کی گواہی آئی ایم ایف نے دی ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ ‘ٹیکس محصولات میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے، ملک کے تجارتی خسارے میں بتدریج کمی ہورہی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ سیمنٹ کی پیداوارمیں ساڑھے 4 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ایک کروڑ 60 لاکھ ٹن سےزیادہ پیداوار ہوئی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں تعمیراتی سرگرمیاں بھی بڑھی ہیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایکسچینج ریٹ مستحکم سطح پر برقرار ہے بلکہ اس میں تھوڑی بہتری آئی ہے، اسٹاک مارکیٹ کئی ہفتوں سے سے اچھی رفتار سے اوپر جارہی ہے اور جولائی سے اب تک تقریباً 6 فیصد اضافہ ہوا ہے’۔

کاروباری طبقے کو دی گئیں مراعات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘اسی دوران حکومت نے فیصلہ کیا اور ملک کے تاجروں سے ایک اچھا معاہدہ کیا گیا جس کے تحت انہیں مراعات دی گئیں اور طے پایا کہ وہ ڈاکیومنٹیشن کریں اور ٹیکس دے کر ملکی معشیت میں بھرپور حصہ ادا کریں گے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ان چار مہینوں میں گزشتہ حکومتوں نے جو قرض لیا تھا اس کا 2.1 ارب ڈالر واپس کیا گیا تاکہ ملک کی کریڈٹ ریٹنگ برقرار رہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پچھلے چار ماہ میں اسٹیٹ بینک سے ایک ٹکا بھی ادھار نہیں لیا گیا، یہ تمام چیزیں ملا کر دیکھیں تو ایک اچھی تصویر ابھر رہی ہے’۔

آئی ایم ایف وفد کے دورے اور ان کی تجربات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘پچھلے ہفتے آئی ایم ایف وفد یہاں آیا تھا اور پاکستان کی معیشت کے حوالے سے ایک رپورٹ بنائی جو وہ اپنے حصص کنندگان کو پیش کریں گے، جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے حوالے سے جو بھی ان سے وعدے اور اہداف طے کیے گئے تھے وہ حاصل کیے گئے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ آئی ایم ایف کی توثیق ہے، ان کی خصوصی ٹیم نے کہا کہ ساڑھے 400 ملین ڈالر قرض کی دوسری قسط دی جائے جو پاکستان کے لیے دنیا میں ایک اچھا اشارہ ہے کہ یہاں نظم وضبط ہے اور معیشت میں بحالی ہوئی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں بھی نمایاں بہتری آئی اور چار فیصد اضافہ ہوا ہے اسی طرح مجموعی قومی خسارے میں بھی نمایاں کمی ہوئی ہے۔

اندرونی سطح پر ہونے والے فیصلوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لیے 30 ارب روپے اضافی مختص کر رہے ہیں، اسکیم کے تحت 300 ارب کے گھر بنیں گے اور اس میں حکومت کا حصہ 30 ارب ہوگا اور اس میں سرگرمی میں حصہ لینے والوں کے لیے ٹیکس میں خصوصی ریٹ رکھا جائے گا’۔

مشیر خزانہ کے مطابق حکومت کے موثر اقدامات سے ملکی معیشت کو سنبھالا ملا ہے اور برآمدات کے فروغ کے لیے برآمد کنندگان کو 200 ارب روپے اضافی دیے جائیں گے اور قرضے کی مد میں 100 ارب روپے مزید رکھے گئے ہیں۔

Check Also

انٹر بینک میں ڈالر سستا ہوگیا

انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر سستا ہوگیا۔ اسٹیٹ بینک آف …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *