Home / تازہ ترین خبر / پاکستان، ترکی، فلسطین، سوڈان کے وزرائے خارجہ نیویارک جائیں گے، وزیرخارجہ

پاکستان، ترکی، فلسطین، سوڈان کے وزرائے خارجہ نیویارک جائیں گے، وزیرخارجہ

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے غزہ میں اسرائیلی کی وحشیانہ کارروائیوں کے خلاف ترکی اور دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ نیویارک جاکر پاکستان کے عوام کی ترجمانی کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں فلسطین کے حوالے سے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ویٹو کیا جاسکتا ہے لیکن جنرل اسمبلی میں کوئی ویٹو نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں مسائل کو دبانا اتنا آسان بھی نہیں ہے، سوشل میڈیا میں ویڈیو کے ذریعے سب کچھ سامنے آتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا بھر احتجاج کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل یورپین یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس بلالیا گیا ہے، میں توقع کرتا ہوں کہ وہ یورپی یونین کے ممالک جو انسانی حقوق کے علمبردار ہیں وہ کل اپنے اجلاس میں انسانیت کے لیے اپنی ایک مؤثر آواز بلند کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 65 ملین مسلمان ہیں جو یورپ میں رہائش پذیر ہیں، میں آج کہنا چاہتا ہوں کہ یورپ اگر اپنے امن کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو، اگر اپنے معاشرے میں ایک تعلق اور توازن کو برقرار رکھنا چاہتا ہے تو ان 65 ملین اور دیگر بہت سے لوگ جن کا ضمیر سویا ہوا نہیں ہے، ان کی بات پر غور کرتے ہوئے درست فیصلہ کرے گا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ 2 لاکھ 42 ہزار پٹیشنرز نے پٹیشن پر دستخط کیے ہیں اور جب برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز کو ایک لاکھ سے زیادہ دستخط ہوں گے تو اس معاملے کو ایوان میں زیر بحث لانا ہوگا، ایوان نمائندگان میں یہ زیر بحث آنا ہوگا اور وہ حقائق سامنے رکھے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل رات امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ بلنکن سے بات ہوئی، امریکا کی اہمیت اور ان کا اسرائیل سے جو تعلق ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے، اگر دنیا کا کوئی ان پر حاوی او راثر انداز ہوسکتا ہے تو وہ امریکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جہاں پاکستان اور امریکا کے تعلقات، افغانستان کی نازک صورت حال پر بات کی وہیں ان کے سامنے فلسطین کا مسئلہ سامنے رکھا اور گزارش کی، اگر کوئی طاقت اس خون خرابے کو روک سکتی ہے تو امریکا کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا، اگر جنگ بندی ہمارا مطمع نظر ہے تو اس میں امریکا کا کردار اہم ہے، تشدد روکنے کے لیے امریکا تنہا جتنی طاقت رکھتا ہے شاید کوئی اور نہیں رکھتا ہو۔

وزیرخارجہ نے افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے حالات بڑی نازک کروٹ لینے والے ہیں، خدا کرے وہاں امن و استحکام ہو، ہماری خواہش ہے وہاں استحکام کی ہے، پاکستان نے امن عمل کے لیے جو کچھ کیا دنیا آج اس کی معترف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بین الافغان بات کو آگے بڑھانے، دوحہ امن معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اتفاق پیدا کرنے کے لیے جو کردار ادا کیا، دنیا اور امریکا بھی اس کا اعتراف کرتا ہے، جو انگلیاں اٹھاتا تھا آج معترف ہے کہ پاکستان مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔

افغان صدر کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اشرف غنی سے کہنا چاہتا ہوں کہ ایک طرف آپ پاکستان سے مطالبہ اور مدد طلب کرتے ہیں اور دوسری طرف آپ کارندے پاکستان پر تہمتیں لگاتے ہیں اور پاکستان کے اداروں پر نکتہ چینی کرتے ہیں، خدار فیصلہ کیجیے کہ آپ چاہتے کیا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم امن اور دوستی چاہتے ہیں، ہم استحکام اور علاقائی رابطہ کاری چاہتے ہیں، ہم معاشی تعاون اور باہمی تجارت چاہتے ہیں لیکن آپ کیا چاہتے ہیں آپ ذہن بنا لیجیے۔

انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کی بات کا جواب دوں گا کہ وزیراعظم قیادت کر رہے ہیں اور اسی طرح میں نے چین، فلسطین اور مصر کے وزرائے خارجہ سے مفصل بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد حزب اختلاف نے جمعے کو فلسطینیوں کے ساتھ یک جہتی کا دن منانے کی تجویز دی اور اسی طرح وزیراعظم نے بھی اجلاس میں آنے سے قبل اس پر اتفاق کیا ہے اور وزیراعظم عمران خان کی اجازت سے اعلان کر رہا ہوں کہ جمعے کو قوم کو آواز دے رہے ہیں فلسطینیوں کے ساتھ پرامن اور شائسہ طریقے سے اظہار یک جہتی کریں۔


Check Also

رواں ماہ کے آخر میں ترک صدر کا دورہ پاکستان متوقع

رواں ماہ کے آخر میں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان پر …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *