Home / جاگو دنیا / برکینا فاسو، نائیجیریا میں دہشت گردوں کے حملے، 220 افراد ہلاک

برکینا فاسو، نائیجیریا میں دہشت گردوں کے حملے، 220 افراد ہلاک

براعظم افریقہ کے 2 ممالک برکینا فاسو اور نائیجیریا میں دہشت گردوں کی جانب سے 2 علیحدہ حملوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 220 افراد ہلاک ہوگئے۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق برکینا فاسو میں ہونے والے حملے کو مقامی حکومت نے حالیہ سالوں کا بدترین حملہ قرار دیا۔

حکومت کے جاری بیان کے مطابق حملہ آور جمعہ کی رات کو نائجر کی سرحد سے منسلک صوبے یوگا کے گاؤں سولہان میں داخل ہوئے، جہاں انہوں نے مکانات اور دکانوں کو آگ لگادی اور دیہاتیوں کو قتل کردیا۔

حکومت نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے قومی سطح پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔

دوسری جانب تاحال کسی بھی گروہ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

حکومت کے ترجمان اوسینی تامبورا نے میڈیا کو بتایا کہ واقعے میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے واقعے پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے جس مں 7 بچے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ مذکورہ علاقے میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے ہزاروں اہلکار تعینات ہیں لیکن اس کے باوجود القائدہ اور داعش سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے حالیہ سالوں میں برکینا فاسو، مالی اور نائجر میں حملے کیے ہیں اور سیکڑوں افراد کو قتل کیا۔

برکینا فاسو میں جاری تنازع کی وجہ سے 11 لاکھ 40 ہزار افراد گزشتہ دو سال میں نقل مکانی کرچکے ہیں جس میں سے 20 ہزار افراد ہمسایہ ملک مالی میں قیام پذیر ہیں۔

اس سے قبل رواں سال مارچ میں نائجر کے جنوب مغربی علاقے کے متعدد دیہاتوں پر حملے کے نتیجے میں 137 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

نائیجیریا میں دہشت گردوں کا حملہ، 88 افراد ہلاک

—فائل فوٹو: رائٹرز
—فائل فوٹو: رائٹرز

بعد ازاں رائٹرز کی ایک اور رپورٹ کے مطابق افریقی ملک نائیجیریا میں دہشت گردوں کے علیحدہ حملے میں 88 افراد ہلاک ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق یہ حملہ نائیجیریا کی ریاست کیبی کے 8 دیہاتوں میں کیا گیا اور اس دوران لوگوں کو قتل کیا گیا جبکہ ان کی املاک لوٹ لی گئیں۔

کیبی کے گورنر ابو بکر باگوڈو کا کہنا تھا کہ حملہ آور ہمسایہ ممالک نائجر اور زمفارا سے آئے تھے اور انہوں نے فصلوں کو تباہ کردیا جبکہ مویشی ساتھ لے گئے۔

واضح رہے کہ مسلح افراد کی جانب سے حالیہ برسوں میں نائیجیریا کی شمالی سرحد پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، گزشتہ سال دسمبر سے اب تک مسلح افراد اس علاقے میں مختلف حملوں کے دوران 8 سو سے زائد اسکول کے طلبہ کو اغوا کرچکے ہیں۔

Check Also

رئیسی مجاہد عالم اور عوامی صدر تھے، سپریم لیڈر

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ سید ابراہیم رئیسی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *