Home / جاگو انٹرٹینمنٹ / نیہا ککڑ نے خودکشی کا کیوں سوچا؟ گلوکارہ نے تلخ ماضی سے پردہ اٹھا دیا

نیہا ککڑ نے خودکشی کا کیوں سوچا؟ گلوکارہ نے تلخ ماضی سے پردہ اٹھا دیا

 ممبئی: 

معروف بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ نے تلخ ماضی سے پردہ اٹھا دیا جب انہیں خودکشی کرنے کے بارے میں سوچنا پڑا تھا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں جب گلوکارہ نیہا ککڑ اور ان کے بوائے فرینڈ ہیمانش کوہلی کے درمیان بریک اپ ہوا تو یہ وقت گلوکارہ کے لیے انتہائی سخت تھا۔ اس کے بعد 2019 میں نیہا ککڑ نے اپنے گلوکار دوست وی بور پرشا کے ساتھ کام شروع کیا، لیکن بریک اپ کے بعد نیہا ککڑ بہت اداس تھیں اور انہیں افواہوں کے طوفان نے گھیر رکھا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں نیہا ککڑ نے افواہوں سے تنگ آکر انسٹاگرام پر ایک تفصیلی نوٹ لکھا اور اپنی پریشانی کا اظہار کیا۔ گلوکارہ نے لکھا ’میں اس وقت شدید مشکلات سے دو چار ہوں، نہ جسمانی طور پر سکون ہے اور نہ ہی ذہنی طور پر، میرے متعلق افواہیں پھیلانے والے یہ نہیں سوچتے کہ میں بھی کسی کی بہن اور بیٹی ہوں، میں نے اپنے کیریئر کے لیے سخت محنت کی اور اہل خانہ کا سر فخر سے بلند کیا‘۔

نیہا ککڑ نے لکھا کہ ’لوگ ایسی افواہیں کیوں پھیلاتے ہیں کہ کوئی اپنی زندگی سے تنگ آجائے؟ میں گلوکارہ ہونے سے پہلے ایک انسان ہوں، اتنے بےرحم نہ بنیں، کسی کی ذاتی زندگی کے بارے میں باتیں کرنا چھوڑ دیں، کسی کو اتنی اذیت نہ دیں کہ وہ ڈپریشن کا شکار ہو جائے، اگر آپ کسی کے باپ یا بھائی ہیں تو کیا آپ اپنی بیٹی یا بہن کے ساتھ بھی ایسا کریں گے؟ کسی کو اتنا تنگ نہ کریں کہ وہ اپنی زندگی کا خاتمہ ہی کرلے‘۔

گلوکارہ کی اس پوسٹ نے مداحوں کو بے چین کردیا اور ہر کوئی نیہا ککڑ کی فکر کرنے لگا۔ اس کے کچھ دنوں بعد گلوکارہ نے پریشان ہونے والے مداحوں کے لیے انسٹاگرام پر پوسٹ کی کہ ’میں بالکل ٹھیک ہوں، جو لوگ مجھے پسند کرتے ہیں وہ پریشان نہ ہوں، یہ ایک برا وقت ہے جو جلد ہی گزر جائے گا، مجھ سے محبت کرنے والے مداح ایسے لوگوں کو روکیں جو ہر کسی کو پریشان کرنے والے کام کرتے ہیں، ایسی خبروں کو روکیں جو زندگیوں کو مصیبت زدہ کرتی  ہیں‘۔

Check Also

سلمیٰ حسن کو طلاق کے بعد سابق شوہر کیساتھ کام کرنے پر کیا کیا سننا پڑا ؟

پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی منجھی ہوئی اداکارہ سلمیٰ حسن نے انکشاف کیا ہے کہ طلاق …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *