Home / جاگو کالمز / ہیوسٹن میں کراچی کلب کی جانب سے گیت و غزل کا پروگرام

ہیوسٹن میں کراچی کلب کی جانب سے گیت و غزل کا پروگرام

امریکہ میں آباد پاکستانی خاندانوں کی زندگیاں بے پناہ مصروفیات کے باعث مشینی سی بن کر رہ گئی ہیں ۔ترقی کی دوڑ میں اور خوب سے خوب تر کی تلاش میں سرگرداں خاندان اس کے لیے کافی قربانیاں دیتے ہیں وہ ان مصروفیات کے باعث سماجی زندگی سے تقریبا کٹ کر رہ جاتے ہیں ایسے ماحول میں اگر ثقافت سے جڑے مربوط لوگوں سے ملنے جھلنے کے مواقع نصیب ہو جائیں تو یہ وقت ایسے افراد کیلئے واقعی کسی نعمت سے کم نہیں ہوتا ۔ہیوسٹن میں قائم کراچی کلب کراچی کے کلچر کو دیار غیر میں زندہ رکھنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔جو کہ وقتا فوقتا سماجی پروگرام مرتب کر کے یہاں رہنے والے افراد کو یہ مواقع فراہم کرتا ہے اس سلسلہ میں امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں امریکہ کے چوتھے بڑے شہر ہیوسٹن میں عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کی معروف گلوکارہ منی بیگم جن کو حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے صلہ میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا ان کو اس محفل میں مدعو کیا گیا منی بیگم نے رات دیر تک اپنی آواز کا جادو جگاتے ہوئے وہاں موجود مرد و خواتین کو سحر زدہ کر دیا۔کراچی کلب کے اس پروگرام میں آنے والے خاندانوں کو اس سنگت سے بھر پور محفل کے علاوہ انواع و اقسام کے کھانے پیش کیے گئے۔برصغیر پاک و ہند میں اپنے کے ذریعہ اپنا اور پاکستان کا نام پیدا کرنے والی گلوکارہ منی بیگم جو کہ گزشتہ چار عشروں سے اپنا یہ فنی سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے اپنی منفرد انداز گائیکی اور اپنی شہرآفاق غزلیں اور گیت پیش کیے جبکہ شریک ہونے والے افراد نے بھی ان کو ان کے بھر پور فن کر دل کھول کر داد تحسین دی۔منی بیگم نے اپنی معروف غزلیں اور گیت جس میں ایک بار مسکرا دو،میری داستان حسرت وہ سنا سنا کے روئے،تم پوچھو اور میں نہ بتائوں،اے عشق ہمیں برباد نہ کر،مار ہی ڈالا مجھے حسن ادا سے،مرنے والا ہے بیمار حسرت سمیت ڈھیروں غزلیں اور گیت پیش کیے۔اس دوران منی بیگم نے ایک سماں باندھ دیا۔غزلیں و گیت کے دل دادہ مرد و خواتین ان کی بھر پور پرفارمنس پر جھوم جھوم گئے۔اور بار بار تالیاں بجا بجا کر ان کو داد و تحسین دیتے رہے۔عید ملن پارٹی کی اس تقریب میں کراچی سے تعلق رکھنے والے دو سابق وفاقی وزیر بابر غوری،شمیم صدیقی سمیت ہیوسٹن کے سینکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔کراچی کلب 23سال قبل بابر غوری اور ان کے دوستوں نے مل کر امریکہ کے شہر لاس اینجلس میں قائم کیا تھا۔اس وقت یہ کلب امریکہ کے کئی شہروں میں قائم ہے اور سال میں کئی پروگرام اس کلب کے زیر اہتمام مرتب کیے جاتے ہیں۔اس موقع پر سابق وفاقی وزیر بابر غوری کا کہنا تھا کہ کراچی کلب امریکہ میں متوسط طبقہ کے افراد کا ایک سوشل نیٹ ورک ہے جو کہ یہاں رہنے والے خاندانوں کو آپس میں سماجی روابط استوار کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔خصوصا ایسے افراد اور خاندانوں کو جو کہ یہاں اپنی مصروفیات کے باعث سماجی روابط سے کٹ گئے ہیں ہم ایسی فلموں کو کلب کے مختلف پروگراموں کے ذریعہ ان کو نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ یہاں آ کر مزید خاندانوں سے ملاقات کر سکیں اور ان خاندانوں سے اپنے تعلقات استوار کریں۔اس طرح ہم کوشش کر رہے ہیں کہ امریکہ میں کراچی کلچر کو زندہ رکھا جائے۔کراچی کلب ہیوسٹن کے صدر ڈاکٹر اقبال حفیظ،سابق صدر معید خان،ڈاکٹر نجم اور دیگر افراد کا کہنا تھا کہ اس کلب کے زیر اہتمام سال میں کئی پروگرام مرتب کیے جاتے ہیں جبکہ ہمارے کلب کی خصوصیت یہ ہے کہ ہمارے پروگرام میں آنے والے افراد کے داخلہ کیلئے کوئی فیس یا ٹکٹ نہیں ہے۔اس کے لیے ہم مخیر حضرات سے فنڈز جمع کر کے اپنے تمام پروگرام بالکل فری منعقد کرتے ہیں تاکہ آنے والے افراد پر کسی قسم کا کوئی مالی بوجھ نہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے افراد کی اکثریت کا تعلق متوسط طبقے سے ہے اور یہ افراد یہاں بھی محنت مشقت کر کے اپنے گھر کا خرچہ چلاتے ہیں جبکہ کام کاج اور مصروفیات کے باعث ان کے لیے ایسے مواقع ملنا بہت کم نصیب ہوتے ہیں یہ خاندان بھی چاہتے ہیں کہ ان کی بھی نیٹ ورکنگ ہو اس طرح یہ کلب کراچی کے خاندانوں کو ایک دوسرے سے میل ملاپ کرانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔واضع رہے کہ اس کلب کے بانی بابر غوری جو کہ آج کل ہیوسٹن میں رہائش پذیر ہیں ان کے پاکستان سے امریکہ منتقل ہونے کے بعد اس کلب کی سرگرمیاں مزید تیز ہو گئیں ہیںجبکہ ان کے پاکستان جانے کے بعد اس کلب کی سرگرمیاں سونی اور ماند پڑ جاتی ہیں۔ہیوسٹن میں موجود چند افراد نے کراچی میں سیاسی حالات کے حوالہ سے اس کلب کے خلاف پروپگنڈا کر کے ان کے اس پروگرام کو ناکام بنانے کی بھر پور کوششیں کیں مگر باوجود منفی پروپگنڈا کے اس پروگرام میں ایک ہزار سے زاہد افراد شریک ہوئے۔منتظمین کا کہنا تھا کہ آئے دن یہ تعداد پہلے کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے اس طرح لاس اینجلس میں 23سال قبل قائم ہونے والا یہ کلب اب امریکہ کے کئی شہروں میں قائم ہے۔جہاں پر سالانہ پروگراموں میں سالانہ افطار ڈنر،عید ملن پارٹی،دعوت حلیم،عید میلاد النبیۖ کے پروگرام قابل ذکر ہیں۔عید ملن پارٹی میں آنے والے افراد اور فیملیوں کا کہنا تھا کہ کلب کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے پروگرام انتہائی منظم اور تفریح سے بھر پور ہوتے ہیں جہاں پر آ کر وہ ہمیشہ لطف اندوز ہوتے ہیں اور بار ان کو نئے دوست بنانے کا موقع بھی میسر ہوتا ہے جس سے دیار غیر میں بسے ہوئے اپنے کراچی والوں سے سماجی روابط استوار کرنے میں انتہائی آسانی پیدا ہوتی ہے۔

Check Also

ناشتہ کیے بغیر بھوکے رہنا صحت کے لیے نقصان دہ قرار

امریکا سمیت دیگر ممالک کے ماہرین کی جانب سے بھوک کے صحت اور خصوصی طور …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *