Home / جاگو انٹرٹینمنٹ / مغربی طرز کا لباس پہننے پر منال اور صبور تنقید کی زد میں

مغربی طرز کا لباس پہننے پر منال اور صبور تنقید کی زد میں

کراچی: 

اداکار احسن خان کے شو ’’ٹائم آؤٹ ود احسن خان‘‘ میں مغربی طرز کا لباس پہننے پر اداکارہ منال خان اور صبورعلی کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاجارہاہے۔

حال ہی میں احسن خان نے منال خان اور صبورعلی کو اپنے شو میں مدعو کیا۔ یہ شو ابھی آن ایئر تو نہیں ہوا لیکن احسن خان نے انسٹا اسٹوری پر شو کی کچھ جھلکیاں شیئر کی ہیں۔ جن میں منال خان اور صبور علی مغربی طرز کا قدرے بولڈ لباس پہنے ہوئی ہیں۔

اداکارہ منال خان اور صبور علی نے حال ہی میں ڈراماسیریل ’’جلن‘‘ اور ’’فطرت‘‘ میں منفی کردار نبھائے تھے اور  ڈراما سیریل ’’فطرت‘‘ میں صبور علی کی ڈریسنگ بہت ہی بولڈ تھی۔

شو کے دوران احسن خان نے ان سے منفی کردارادا کرنے کی وجہ پوچھی تو صبور علی نے کہا ہم ان کرداروں کے ذریعے معاشرے کی عکاسی کررہے ہیں اور اپنے کرداروں سے لوگوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ اس طرح کے لوگوں سے بچیں۔

ان دونوں ڈراموں میں کیے جانے والے کرداروں کی وجہ سے منال خان اور صبور علی کا تاثر سوشل میڈیا پر کافی منفی ہوگیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بولڈ ڈریسنگ کرنے پر ان دونوں کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔

لوگ سوشل میڈیا پر دونوں کے لباس پر تنقید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں استغفراللہ منال آنٹی کتنی بے حیا ہوگئی ہے۔ جب کہ کچھ نے کہا منال خان کو یہ لباس پہننے کی کیا ضرورت تھی۔

یہ بھی پڑھیں: منال خان پر فوٹو شوٹ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد شدید تنقید

ایک اور صارف نے لکھا یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ ماڈرنائزیشن کے نام پر کس طرح پاکستان اپنی ثقافت اور اصول کھوتا جارہا ہے۔

دعا نامی خاتون نے لکھا یہ منال کو کیا ہوگیا یہ تو ایسی نہیں تھی۔ ایک یہ اور ایمن ہی تھیں جو اپنی حدود میں رہ کر کام کرتی تھیں اب یہ بھی ایسی ہوگئیں خیر کیا کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ایک اشتہار کے فوٹو شوٹ کی شوٹنگ کے دوران بھی منال خان کے لیٹنے کے نامناسب انداز پر لوگوں نے ان پر کافی تنقید کی تھی۔

Check Also

انمول بلوچ نے حمزہ سہیل کیساتھ تعلقات پر لب کشائی کر دی

پاکستانی معروف اداکارہ انمول بلوچ نے اپنی اور اداکار حمزہ سہیل کی ڈیٹنگ کی گردشی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *