Home / جاگو صحت / نوجوانی میں ذیابیطس سے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ

نوجوانی میں ذیابیطس سے الزائمر میں مبتلا ہونے کا خطرہ

امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک مختصر مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ نوجوانی میں ذیابیطس میں مبتلا ہونے سے الزائمر کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اگرچہ ذیابیطس اور الزائمر کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، تاہم ماہرین نے ذیابیطس کے انسانی دماغ پر پڑنے والے اثرات جانچنے کے لیے منفرد تحقیق کی۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے ذیابیطس ون اور ذیابیطس ٹو میں مبتلا 50 رضاکاروں کی خدمات حاصل کیں، جن میں سے نصف لڑکیاں تھیں۔

تمام رضاکاروں کی عمریں 14 سے 25 برس تک تھیں اور ان میں ذیابیطس کے علاوہ کسی طرح کی کوئی دماغی پیچیدگی نہیں تھی۔

ماہرین نے ذیابیطس میں مبتلا تمام رضاکاروں کے خون کے ٹیسٹ کرنے سمیت ان کے دماغ کے سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی بھی نکالے۔

ماہرین نے بعد ازاں ذیابیطس سے پاک دوسرے نوجوانوں کے بلڈ ٹیسٹس کرنے سمیت ان کے دماغ کے بھی اسکین نکالے اور پھر تمام رضاکاروں کے ٹیسٹس کا الزائمر کے مریضوں کے ٹیسٹس سے موازنہ کیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ذیابیطس میں مبتلا نوجوانوں کے دماغ میں ایسی تبدیلیاں پائی گئیں جو کہ الزائمر کے مریضوں کے دماغ میں ابتدا میں پائی جاتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق ذیابیطس میں مبتلا نوجوانوں میں الزائمر یا یادداشت کی کمی میں مبتلا ہونے کے امکانات دگنے سے بھی زیادہ بڑھ جاتے ہیں اور بعض افراد میں الزائمر کا شکار ہونے کا خطرہ 80 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ بظاہر ذیابیطس سے انسولین کی کم پیداوار کی وجہ سے دماغ میں بھی تبدیلیاں ہوتی ہیں کیوں کہ انسولین کی کم مقدار سے ذیابیطس کے مریضوں کے متعدد اعضا بھی ناکارہ یا متاثرہ ہوتے ہیں اور ممکنہ طور پر دماغ بھی اسی وجہ سے متاثر ہوتا ہوگا۔

ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق کا زور دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مختصر افراد پر تحقیق کی لیکن تحقیق سے معلوم ہوا کہ ذیابیطس اور الزائمر کا آپس میں کچھ نہ کچھ تعلق ضرور ہے۔

Check Also

لہسن کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کم کرنے میں مددگار

چینی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *