Home / جاگو ٹیکنالوجی / فیس بک پر ’نیوز ٹیب‘ کی آزمائش

فیس بک پر ’نیوز ٹیب‘ کی آزمائش

رواں برس اپریل میں فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے خیال ظاہر کیا تھا کہ جلد ہی سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے حقیقی خبروں میر مبنی نیا سیکشن متعارف کرایا جائے گا۔

مارک زکربرگ کے اعلان کے بعد رواں برس اگست میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ ’فیس بک‘ پر ’نیوز ٹیب‘ نامی خبروں کا نیا سیکشن متعارف کرایا جائے گا جس سے سوشل ویب سائٹ پر جعلی خبروں کی روک تھام ہوگی۔

فیس بک نے واضح نہیں کیا تھا کہ کب تک ’نیوز ٹیب‘ کو متعارف کرایا جائے گا، تاہم گزشتہ ہفتے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فیس بک اور متعدد امریکی صحافتی اداروں کے درمیان ’نیوز ٹیب‘ کو متعارف کرانے کے حوالے سے ابتدائی معاہدہ طے پا گیا۔

گزشتہ ہفتے خبر سامنے آئی تھی کہ ’نیوز ٹیب‘ کو متعارف کرانے کے لیے فیس بک کا مختلف امریکی میڈیا ہاؤسز کے درمیان سمجھوتہ پا گیا ہے، تاہم اسے حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔

امریکا میں نئے فیچر کی آزمائش شروع کردی گئی—اسکرین شاٹ وال اسٹریٹ جرنل

خبریں تھیں کہ ‘نیوز فیڈ‘ کے لیے اہم اور بڑی خبریں فراہم کرنے والے میڈیا ہاؤسز کو فیس بک رقم ادا کرے گا اور اس کام کے لیے اداروں کے درمیان تحریری معاہدہ ہوگاْ۔

اور اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ فیس بک نے امریکا میں ’نیوز ٹیب‘ کی آزمائش شروع کردی۔

ٹیکنالوجی ادارے ’دی ورج‘ کے مطابق فیس بک نے امریکا کے محدود موبائل صارفین کو ’نیوز ٹیب‘ سیکشن تک رسائی دے دی اور کمپنی نے اس نئے فیچر کو ’فیس بک نیوز‘ کا نام دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ’فیس بک نیوز‘کے فیچر تک صرف اینڈرائڈ صارفین کو محدود رسائی دی گئی ہے اور ابتدائی مرحلے میں امریکا کے بڑے شہروں کے مخصوص صارفین کو اس نئے فیچر تک رسائی دی گئی ہے۔

نئے فیچر کو فیس بک نیوز کا نام دیا گیا ہے—اسکرین شاٹ وال اسٹریٹ جرنل

فیس بک نے اس فیچر کی آزمائش صرف امریکا کے بڑے شہروں کے محدود صارفین تک رکھی ہے، تاہم امکان ہے جلد ہی اسے امریکا بھر کے صارفین تک پھیلایا جائے گا۔

نئے فیچر میں دنیا کے بڑے اور معروف اخبارات ’وال اسٹریٹ جرنل، واشنگٹن پوسٹ، بز فیڈ اور نیویارک پوسٹ‘ کی خبریں، کالم اور تجزیے دیے جا رہے ہیں۔

فیچر میں جہاں دن کی بڑی اور اہم خبریں دی جا رہی ہیں، وہیں صحت، شوبز، کھیل، سائنس اور ثقافت کی کیٹیگریز کی خبریں، کالم اور تجزیے بھی دیے جا رہے ہیں۔

ادھر خبر رساں ادارے ’اے پی‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فیس بک نیوز ٹیب سیکشن کے لیے خبریں فراہم کرنے والے بعض اداروں کو لاکھوں ڈالر بھی فراہم کرے گا، تاہم بعض اداروں کو کوئی بھی معاوضہ فراہم نہیں کیا جائے گا۔

نئے فیچر کے تحت کھیل، کاروبار اور شوبز کی خبریں بھی صارفین پڑھ سکیں گے—اسکرین شاٹ وال اسٹریٹ جرنل

فیس بک نیوز کا فیچر صارفین کی پسند اور ناپسند کے تحت مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایسی خبریں، کالم اور تجزیے ہر صارف کو فراہم کرے گا جس میں وہ دلچسپی رکھتے ہوں، یعنی مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ہر صارف کو اس کی پسند کے مطابق خبریں فراہم کی جائیں گی۔

نئے فیچر کے تحت واشنگٹن پوسٹ اور نیو یارک ٹائمز جیسے اخبارات کو پیسے فراہم کرکے خبروں تک رسائی کرنے والے افراد کو بھی متعلقہ اداروں کی خبریں اپنے اکاؤنٹ کے تحت فراہم کی جائیں گی۔

فیس بک نیوز سیکشن میں نظر آنے والی خبر کی ہیڈلائن پر کلک کرنے سے صارف خود بخود اس خبر کے اصلی اشاعتی ادارے تک پہنچ جائے گا اور اگر کسی صارف کے پاس اشاعتی ادارے کی ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ نہیں ہوگی تو اسے پہلے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کا کہا جائے گا۔

Check Also

ٹک ٹاک پر تصاویر سرچ کرنے کا فیچر پیش

شارٹ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی جانب سے متعدد ممالک میں ایپلی کیشن …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *