Home / جاگو ڈیلس نیوز / وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا سفیر ہونے کا حق ادا کیا.سفیر پاکستان

وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا سفیر ہونے کا حق ادا کیا.سفیر پاکستان

وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا سفیر ہونے کا حق ادا کیا، نیو یارکمیں25/30ہزار افراد کا اجتماع تاریخی تھا، سفیر پاکستان پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات میں دونوں رہنمائوںکے درمیان ملاقاتوں سےگرمجوشی پیدا ہوئی ہے جس کو محسوس کیا جا سکتا ہے.ایمبیسی آنے والے پاکستانیوں کو کہتا ہوں کہ اپنی نسلی، علاقائی شناختباہر چھوڑ کر اندر داخل ہوں، اسد مجید خانسفیر پاکستان کا ڈیلس میں پاکستان سوسائٹی اور پاکستان ایسوسی ایشن کےمشترکہ عشائیہ سے خطاب، سینکڑوں مردوخواتین کی شرکتڈیلس(راجہ زاہد اختر خانزادہ)پاکستان کے امریکہ میں سفیر ڈاکٹر اسد مجیدخان کا کہنا ہے کہ دو طرفہ پاک امریکہ تعلقات میں کافی بہتری رونما ہوئی
ہے اور صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم کے درمیان ملاقاتوںکے بعد تعلقات کیگرمجوشی کو محسوس کیا جاتا ہے یہ بات انہوں نے ڈیلس میںپاکستان سوسائٹیآف نارتھ ٹیکساس اور پاکستان امریکن ایسوسی ایشن کی جانب سے یہاں منعقدہکمیونٹی کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی،جس میں سینکڑوں مردوخواتین شریک ہوئے، پاکستانی سفیر نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی میں
پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ ہیوسٹن ٹیکساس کے بعداقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران35سے30ہزار افراد نے نیو یارک میں جواحتجاج کیا یہ سب کچھ کمیونٹی کی مدد کے ذریعے ہی ممکن ہوا، انہوںنے کہاکہ آج بھی آٹھ ملین کشمیری مسلسل چار ماہ سے گھروں میں قید ہیں، پوریویلی بند ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میںکشمیر کا مقدمہ پیش کیا، بین الاقوامی میڈیا کی توجہ اس طرف مبذول کرائی،تھنک ٹینک کوآگاہی فراہم کی اور بین الاقوامی رہنمائوں سے رسمی اور غیررسمی ملاقاتوں میں انہوں نے اس مسئلہ کو بھر پور طریقہ پیش کر کے کشمیرکا سفیر ہونے کا حق ادا کیا، ڈاکٹر اسد مجید خان نے مزید کہا کہ پاکستانکو جن اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، اس کے لئے کمیونٹی میںاسپرٹ اور یونٹی کی اشد ضرورت ہے، اس کے لئے ہمیں ایک دوسرے کا دست وبازوبننا ہو گا، انہوں نے کہا کہ ہماری شناخت سندھی ،پنجابی، پٹھان یا بلوچییا شیعہ سنی نہیں،بلکہ صرف اور صرف پاکستانی ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ میں انہی اصولوں کی پاسداری کرتا ہوں اور کمیونٹی کے افراد کو کہتا ہوں کہ آپ جب بھی سفارتخانے آئیں تو اس طرح کی شناخت ایمبیسی سے باہر چھوڑ کرآئیں،اسد مجید نے کہا کہ صدر ٹرمپ کشمیر مسئلہ سے متعلق ثالثی کا کئی بارکہہ چکے ہیں، جبکہ امریکہ کشمیر کو متنازعہ علاقہ تصور کرتا ہے اور یہی امریکہ کی آفیشل پوزیشن ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن اور سیکورٹی سے متعلق حالات بہتر ہوتے ہیں، ہم افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں میں
شریک ہیں، جبکہ انڈیا وہ کام نہیں کررہا جو کہ ہم سر انجام دے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم بات چیت کے ذریعے مسئلہ کا حل چاہتے ہیں لیکن بات چیت سے پہلے یہ ضروری ہے کہ کرفیو کا خاتمہ ہو کشمیریوں کا لاک ڈائون ختم کیا جائے اور اس بات کی ضمانت دی جائے کہ35Aکی وجہ سے کشمیر میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، انہوں نے کہا کہ ہم سیز فائر پر عملدرآمد کئی سالوں سے مسلسل
کررہے ہیں کیونکہ ہم امن پر یقین رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ امن کے ذریعے ہی ترقی ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر سے متعلق67امریکی کانگریس اور سینیٹرز نے اپنی جانب سے رسمی بیانات جاری کئے اور یہ سب کچھ کمیونٹی کی مددد کے ذریعے ہی ممکن ہوا، اس موقع پر پاکستان سوسائٹی کے صدر عابد ملک، پاکستان امریکن ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر عامر سلیمان، سابق صدر ڈاکٹر جاوید اجمل،امیر علی رویانی، غزالہ حبیب اور دیگر نے خطاب کیا، اس موقع پر سفیر پاکستان کا تعارف کمیونٹی میں موجود متحرک رہنمائوں سے بھیکرایا گیا۔

 

Check Also

پہلا ایلیمنیٹر: اسلام آباد نے کوئٹہ کو شکست دیدی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 9 کے پہلے ایلیمنیٹر میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *