Home / جاگو دنیا / نصف صدی سے بنگلادیش میں محصور پاکستانی

نصف صدی سے بنگلادیش میں محصور پاکستانی

بھارت کے لاکھوں مسلمانوں نے تحریکِ پاکستان میں قائداعظم محمد علی جناح کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے نعرے لگائے تھے کہ ’’لڑکے لیں گے پاکستان، بٹ کے رہے گا ہندوستان، بن کے رہے گا پاکستان…..‘‘اس جرم پر اکثریتی ہندوئوں نے اقلیتی مسلمانوں سے ایسا خونی بدلہ لیا کہ شہر، گائوں اور قصبوں کے قصبے اجاڑ دیئے۔

اس کے بعد کی داستان بڑی طویل ہے۔ مختصراً بس اتنا عرض ہے کہ لاکھوں مسلمانوں کے قتلِ عام کے بعد جب پاکستان معرضِ وجود میں آگیا، تو قائد اعظم نے فرمایا کہ ’’بہار نے اپنا حق ادا کردیا اور پاکستان بن گیا، جس کے نتیجے میں مسلمانوں کو ایک آزاد ملک حاصل ہوا۔‘‘ قیامِ پاکستان کے بعد قائد کی آواز پر لاکھوں مسلمانوں نے اپنے آبائو اجداد کی میراث اور قبریں چھوڑ کر مشرقی اور مغربی پاکستان ہجرت کی اور نئے سرے سے زندگی کی شروعات کرکے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصّہ ڈالنے لگے۔

تاہم، بدقسمتی سے مشرقی پاکستان میں ملک دشمن قوتوں اور بااثر ہندوئوں نے،جو پہلے ہی سے قیامِ پاکستان کے خلاف تھے، بنگالیوں کو یہ باور کروانا شروع کیا کہ ان کا ہر شعبہ زندگی میں استحصال کیا جارہا ہے، چناں چہ پاکستان اپنے قیام کے چند برسوں بعد ہی سے عدم استحکام کا شکار ہونے لگا اور پھر اغیار کی مسلسل سازشوں کے نتیجے میں بالآخرسقوطِ ڈھاکا کا سانحہ رونما ہوگیا۔

16دسمبر 1971ء کو اَن گنت آرزوئوں، امنگوں اور بیش بہا قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کیے گئے ملک کا مشرقی بازو ہم سے جدا ہوگیا۔ یہ ہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین باب ہے، جو ہم کبھی نہ بُھلاسکیں گے۔ اس سانحے کے 48برس بعد بھی ہم ہر سال اس کے محرّکات پر غور کرتے ہیں۔

Check Also

غزہ سے متعلق پالیسی پر امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان مستعفی

امریکا کے صدر جوبائیڈن کی غزہ سے متعلق پالیسی پر احتجاجاً امریکی محکمہ خارجہ کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *