Home / جاگو بزنس / کراچی کے لاک ڈاؤن کا خوف، سپر مارکیٹس، اسٹور پر پریشان خریداروں کا رش

کراچی کے لاک ڈاؤن کا خوف، سپر مارکیٹس، اسٹور پر پریشان خریداروں کا رش

کراچی: عوام میں شہر کے لاک ڈاون کے خوف کے باعث بھر میں کئی بڑی سپر مارکیٹس کے پارکنگ لاٹ میں لوگ گھریلو سامان سے لدی ہوئی ٹرالیاں لے جاتے نظر آئے۔

ان ٹرالیوں میں آٹے کے تھیلے، چاول، دالیں، چینی کے پیکٹس، خوردنی تیل کی بوتلیں، گھی کے ڈبے، دودھ اور خشک دودھ کے کارٹن، بسکٹس، بیکری کی اشیا، انڈے، پیاز آلوؤں کے تھیلے، صآبن شیمپو، ہینڈ سینیٹائزرز کی بوتلیں وغیرہ شامل تھیں۔

ان میں سے کہیں ایک شخص ایک ساتھ 2، 2 ٹرالیاں لے جاتا نظر آیا اور کہیں ایک ہی خاندان کے کئی افراد الگ الگ ٹرالیاں لے جاتے نظر آئے۔

اس صورتحال پر شہناز نامی ایک خاتون خریدار کا کہنا تھا کہ ‘محفوظ رہنا پچھتانے سے بہتر ہے، اگر لاک ڈاؤن ہوگیا تو ہم کیا کریں گے کس طرح کھائیں گے’۔

انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی ان کے شوہر کو تنخواہ ملی وہ فوراً خریداری کے لیے آگئیں۔

کونسی اشیا وہ زیادہ اہم سمجھتی ہیں اس حوالے سے خاتون نے بتایا کہ انہوں نے آٹا، چاول، دالیں اور چینی خریدی ہے، ہم 8 افراد کا خاندان ہیں اور خوارک کے حوالے سے غفلت نہیں برت سکتے اگر بعد میں بھی مارکیٹ کھلی رہیں اور ان کے پاس اسٹاک ختم ہوگیا تو کیا ہوگا۔

خائستہ گل نامی خاتون نے کہا کہ انہوں نے اتنا سامان خرید لیا ہے جو ان کے اہلِ خانہ کے لیے 20 روز تک کے لیے کافی ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ مجھے کچھ رقم بھی پس پشت رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں کام آسکے۔

حیران کن طور پر لوگ کرکٹ کے بلے، بیڈمنٹن کے ریکٹس اور فٹ بال بھی خریدتے نظر آئے، ایک خاتون نے اس حوالے سے پوچھنے پر بتایا کہ ‘ بچے گھر میں بیٹھ کر بور ہورہے ہیں اس سے وہ گھر میں کرکٹ اور بیڈمنٹن کھیل سکیں گے’۔

تاہم کچھ افراد ایسے بھی تھے جو بالکل بھی پریشان نظر نہیں آئے، نگہت ساجد نامی خاتون اپنی ٹرالی میں صرف 2 سے 3 جھاڑو لے جاتی نظر آئیں، ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے پورا یقین ہے کہ سب ٹھیک ہوجائے گا، یہ وقت بھی گزر جائے گا’۔

انہوں نے بتایا کہ موجودہ بحرانی صورتحال کے دوران وہ گھر کی صفائی کے ساتھ کچھ اور گھریلو کام جاری رکھنا چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ ملک میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 304 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے پاکستان میں 2 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

مذکورہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبائی حکومتوں نے شاپنگ مالز، تفریحی مقامات کے علاوہ کچھ سرکاری دفاتر کو بھی بند کردیا ہے۔

Check Also

پنشن معاملے پر ای سی سی اجلاس کی اندرونی کہانی، ممبران کی متضاد رائے کے باعث حتمی فیصلہ نہ ہوسکا

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی سرکاری ملازمین کی پنشن کے معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *